تحریر: زیشان احمد صدیقی
آج کل ہر نوجوان بہتر روزگار حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے، نئی نسل کی زیادہ کوشش یہی ہے کہ وہ کسی نوکری کے بجائے اپنا کاروبار شروع کریں، بلاشبہ یہ حقیقت ہے کہ ملکی معیشت میں نوجوان نسل کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے وہ اس لیے کہ نوجوان کاروبار میں نئی جہت متعارف کرواتے ہیں نیز روایتی کاروباری انداز میں نئی سوچ اور ٹیکنالوجی کو شامل کرتے ہیں۔ کچھ سال پہلے تک پاکستان میں بھی دیگر ملکوں کی طرح کاروبار میں بدلاؤ آنا شروع ہوا اور ای کامرس کا رجھان آہستہ آہستہ بڑھنا شروع ہوا۔ پہلے گھر بیٹھے کپڑوں کی خریداری، کھانا آرڈر کرنا، جوتا چپل منگوانا، گاڑی کے پارٹس کی خریداری ہو یا غرض ہر وہ چیز جس کے لیے آپ کو مارکیٹ لازمی جانا پڑتا تھا گھر بیٹھے ایک کلک سے منگوائی جاسکتی ہیں یہ ماننا مشکل تھا۔
پاکستان میں جب ای کا مرس عام ہونا شروع ہوا تو اس کاروبار میں ایسے افراد بھی شامل ہونے لگے جنہوں نے فراڈ کیا اور اصل کی جگہ نقل یا غیر معیاری چیزیں فراہم کی، کسٹمرز کو جس سے ای کامرس کو نقصان پہنچا اور لوگوں نے مارکیٹ جاکر ہی خریداری کرنے میں عافیت جانی لیکن ہمیں یہاں ای کا مرس انڈسٹری میں کام کرنے والوں کو داد دینا پڑے گی۔ جنہوں نے مضبوط ارادوں کی وجہ سے ایسی پالیسی بنائی اور ٹریکنگ کا ایسا نظام متعارف کروایا جس سے ایسے دو نمبر افراد کی حوصلہ شکنی ہوئی اور ای کامرس انڈسٹری میں نیا دور متعارف ہوا۔
ای کامرس نے صرف پاکستان میں ہی نہیں ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں بھی دھوم مچائی اور اب نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد اس کاروبار سے وابستہ ہے۔ ملک کے موجودہ حالات نے اس انڈسٹری کو بھی بے حد نقصان پہنچایا ہے مہنگائی میں ہوش ربا اضافہ اور روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر سے اس شعبے میں کام کرنے والی کمپنیاں دباؤ کا شکار ہیں۔
سال 2021 کے مقابلے میں اس انڈسٹری میں واضع کمی کا رجھان پایا گیا ہے، ای کامرس ایگزیکٹوز سے بات چیت سے اس شعبے کی تاریک تصویر سامنے آتی ہے۔ دنیا بھر کی ای کامرس مارکیٹ میں پاکستان کی انڈسٹری کا نمبر 47 ہے۔ رواں سال میں اس انڈسٹری کی آمدنی کا تخمینہ 6 ارب 40 کروڑ ڈالر ہے جس میں سب سے بڑا حصہ 34 فیصد الیکٹرانس کا ہے۔
سال 2019 کے بعد سے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اسٹارٹ اپس کے رجھان میں اضافہ ہوا اور نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے نوکری کی جگہ اپنے کاروبار کو زیادہ ترجیح دی، اس سلسلے میں بہت سی غیر ملکی کمپنیوں نے پاکستان کی ای کامرس انڈسٹری میں انویسٹ کیا۔ 2019 میں 23 لاکھ ڈالر کی سرمایا کاری ہوئی جو 2022 میں بڑھ کر 19 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہوگی۔
اسی سال 2019 میں ہی کورونا نے ای کامرس انڈسٹری کو نئی اونچائی تک پہنچا دیا، جہاں دنیا بھر کے کاروبار بری طرح متاثر ہورہے تھے وہیں اس شعبے نے دن دگنی رات چوگنی ترقی کی، دراصل اس انڈسٹری نے مسائل کا حل پیش کیا، سخت پابندیوں میں گھر سے نکلنا مشکل تھا مارکٹیں بند تھیں مگر زندگی گامزن تھی ایسے میں پاکستانی نوجوانوں اور ایکسپرٹس نے اس موقع کو غنیمت جانا اور ایک کے بعد ایک اسٹارٹ اپس کا آغاز شروع ہو گیا، ایسے میں جہاں نئے لوگ اس فیلڈ میں اپنا نام بنانا چارہے تھے وہیں پرانے اور مشہور اسٹورز تیزی سے ای کامرس انڈسٹری میں آنا شروع ہوئے جس سے اس انڈسٹری کو مزید تقویت ملی اور اس میں پروفیشنلزم بھی شامل ہوا۔
آخر میں ہم چلتے چلتے کچھ نئے اور پرانے مشہور برانڈز کا زکر کرتے چلے جنہوں نے کم وقت میں کامیابیوں نے جھنڈے گاڑے۔
اول: جے ڈاٹ پاکستان کی فیشن انڈسٹری میں ایک ایسا نام ہے جس کے بانی مشہور پاکستانی گلوکار جنید جمشید تھے جنہوں نے ایک مشہور برانڈ کی بنیاد رکھی۔ جے ڈاٹ کے پاس ناصرف خواتین بلکہ مرد حضرات اور بچوں کی دیدہ زیب ورائٹی موجود ہے۔
دوم: الکرم پاکستان کا ایک اور معروف فیشن کپڑوں کا برانڈ ہے، بلاشبہ الکرام نے منفرد ڈیزائن اور رنگوں سے اپنے لاکھوں صارفین کے دل جیت لیے۔
سوم: سفائر پاکستان میں کپڑے کا ابھرتا ہوا برانڈ ہے، سفائر نے خوبصورتی، انفرادیت، اعلیٰ معیار اور ڈیزائن کے ساتھ اپنے صارفین کا دل جیت لیا۔ سفائر جدید فیشن کا پہلا انتخاب ہے۔
چہارم: جب آپ پاکستان میں عالمی معیار کے اور اعلیٰ ترین فیشن برانڈ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ثنا صفیناز یقینی طور پر سرفہرست ہوتی ہیں۔ یہ ڈیزائن کی ایک وسیع رینج پیش کرتا ہے جو آپ کو جدید شکل دیتا ہے۔
پنجم: نئی نسل یقینی طور پر کھاڈی کے ڈیزائن کو پسند کرتی ہے، کھاڈی کا شمار صف اول کے برانڈز میں ہوتا ہے جنہوں نے ناصرف پاکستان میں بلکہ پاکستان سے باہر بھی اعلیٰ معیار اور خبوصورت کپڑے پیش کر کے خوب نام کمایا ہے۔
چھٹم: بونینزا سترنگی پاکستان میں ملبوسات کا ایک مقبول برانڈ ہے، اس کے دل کو چھو لینے والے خوبصورت پرنٹس سب کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ان کا انداز اور کڑھائی کے ڈیزائن بھی قابل تعریف ہیں۔
ہفتم: جوڑے والا پاکستان کی ای کامرس انڈسٹری میں تیزی سے ابھرتا ہوا نام ہے جس نے گزشتہ 3 سالوں میں کسٹمر سروس، کوالٹی، موسم کے مناسبت سے کپڑوں کے چناؤ اور ای کامرس کی جدت کو شامل کر کے پاکستان ہی نہیں پاکستان سے باہر بھی اپنا نام بنایا ہے۔ جوڑے والا کی یہ بھی کوشش ہے کہ وہ نوجوان جو ای کامرس کے زریعے کاروبار میں قدم رکھنا چاہتے ہیں وہ ان کی پروڈکٹ کے زریعے ایک نیا آغاز کریں، کیونکہ یہ ایک ایسا کاروبار جس میں ہر شخص با آسانی حصہ لے سکتا ہے اور اچھا کمیشن بنا کر اچھا معاوضہ کما سکتا ہے۔