وانا: پاک افغان بارڈر کے قریب تحصیل برمل کا علاقہ وادی مانڑہ جو کہ 4 سو گھرانے پر مشتمل ہے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
بلدیاتی چئیرمین یوسی31 گل ذادین وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ علاقہ وادی مانڑہ جنت نظیر ٹکڑے کی مانند ہے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کی وجہ سے اجکل دہشت کی گردی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سے 4 سو گھرانے پر مشتمل آبادی حکومت کے نظروں سے اوجھل گئی ہیں۔ گل زادین وزیر کے مطابق گائوں مانڑہ میں صرف ایک پرائمری اسکول فار بوائے، ایک گرلز پرائمری اسکول تو حکومت کی جانب سے بنے ہوئے ہے لیکن بدقسمتی سے عرصہ دراز سے غیر فعال ہیں۔ جس کی وجہ سے سینکڑوں بچے روشن مستقبل سے محروم ہوکر ناشائستہ سرگرمیوں کی جانب گامزن ہورہے ہیں۔
انھوں نے مذید کہاکہ گائوں مانڑہ میں ایک ڈسپنسری بھی قائم کی گئی ہے مگر سہولیات اور ڈسپنسر نہ ہونے کی وجہ سے کھنڈرات کی منظر پیش کررہی ہے۔ علاقہ مکین صحت کے سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہوکر معمولی مرض سے بھی دم توڑ جاتے ہیں۔
چئیرمین گل زادین نے کہاکہ وادی مانڑہ میں بجلی ہے نہ پینے کا صاف پانی مہیا کی گیا ہے، علاقہ مکین تالابوں کا پانی پینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ اگر حکومت نے ضلع لوئر اور اپر جنوبی وزیرستان کے دیگر علاقوں کی طرح توجہ دی گئی تو سیاحوں کے لیے سیروتفریع کا ایک خوبصوت مرکز بن جائیگا اور لوگوں کی محرومیاں ختم ہوجائینگی۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کے عدم توجہ کی وجہ سے اجکل علاقہ مانڑہ دہشت گردوں کی گھڑھ بن چکی ہیں بدامنی کے باعث علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ ائے روز دہشت گردانہ واقعات رونما ہوجاتے ہیں جس سے عوام اجرین صورت حال سے دوچار ہیں حکومت وقت سے اپیل کی جاتی ہے کہ علاقہ مانڑہ پر ابادی کی مد میں سرکاری طورپر اپنی نظریں مرکوز کرکے زندگی کے تمام تر سہولیات مہیا کیے جائیں۔