کراچی: باوثوق ذرائع کے مطابق آرمی انجینئرنگ کور کے آفسران کی پاکستان اسٹیل ملز آکسیجن پلانٹ کے دورہ کے پیش نظر انتظامیہ اسٹیل ملز کے بااثر افسر نے انچارج آکسیجن پلانٹ اور انچارج آکسیجن پلانٹ نے آکسیجن پلانٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ کوئی ملازم آرمی انجینئرنگ کور کے افسروں کو آکسیجن پلانٹ چلنے سے متعلق کوئی انفارمیشن نہیں دے گا اور نہ اس کی سوشل میڈیا پر تشہیر کرے گا ورنہ ملازمت سے برطرف کرکے بقایاجات بھی نہیں دیئے جائیں گے۔
انتظامیہ اسٹیل ملز کے زرائع نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے دی پاکستان اُردو کو بتایا کہ کچھ دنوں سے اسٹیل ملز آکسیجن پلانٹ کو چلانے کی خبریں ملکی و غیر ملکی چینلز، اخبارات اور سوشل میڈیا پر عوامی دبائو کی وجہ سے سی ای او اسٹیل ملز بریگیڈئیر ریٹائرڈ شجاح حسن پریشان ہیں اور صحافیوں کو صرف 10 فیصد پلانٹ چلنے کی صفائیاں دے رہے ہیں۔
زرائع نے مذید تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آکسیجن پلانٹ کے انچارج کو دھمکیاں دینے والا بااثر افسر انچارج اے اینڈ پی ریاض حسین منگی ہے جس کی وجہ سے انچارج آکسیجن پلانٹ نے ملازمین کو انفارمیشن دینے سے منع کیا اور سی ای او شجاح حسن اور ریاض حسین منگی نے انتظامیہ کے افسروں کو کہا اگر ‘ہمارا ریٹرنچڈ’ پلان خراب ہوا تو آپ کیلئے اچھا نہیں ہوگا۔
کورونا وائرس کی تیسری خطرناک لہر میں آکسیجن کی کمی کو پورا کرنے کیلئے حکومت، نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور آرمی چیف نے بھی فوج کے جوانوں کو میدان میں کورونا کے خلاف جنگ میں عملی طور پر اُتار دیا ہے اور جو دن رات مصروف عمل ہیں جس کی مثال آرمی انجینئرنگ کور کا اسٹیل ملز آکسیجن پلانٹ کا ہنگامی دورہ سامنے ہے مگر دوسری طرف اسٹیل مل انتظامیہ کے ہی چند بدنیت افسران کورونا وائرس کی تیسری خطرناک لہر میں انسانی زندگیاں بچانے کے بجائے آرمی انجینئرنگ کور کے افسران کا دورہ ناکام بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔