لندن: مائیکرو سافت کے شریک بانی بل گیٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا آئندہ سال کے اختتام سے قبل معمول پر نہیں آئے گی۔
برطانیہ کے مؤقر اخبار کے مطابق پولش اخبار اور ٹیلی ویژن TVN24 کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے دنیا کے ارب پتی افراد میں شمار ہونے والے بل گیٹس نے پیشن گوئی کی سال 2022 کے اختتام تک امید کی جا سکتی ہے کہ دنیا پہلے کی طرح معمول پر آجائے گی۔ مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے 1.75 بلین ڈالرز کی خطیر رقم خرچ کی ہے۔ بل گیٹس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو انسانی زندگیوں کے لیے ناقابل یقین سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھیانک خواب کا یہ عرصہ آئندہ سال کے اختتام تک جاری رہے گا۔
پولش اخبار اور ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے امید ظاہر کی کہ 2022 کے اختتام تک دنیا اس معمول پر آجائے گی جو کورونا وائرس کے پھیلنے سے قبل تھی۔ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے دیے جانے والے 1.75 بلین ڈالرز کی خطیر رقم نے دنیا کو کووڈ-19 سے نمٹنے، اس کی تشخیص کرنے اور ویکسین کی تیاری میں بے پناہ مدد فراہم کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2021 کے اختتام تک تقریباً دو ارب کورونا ویکسین کی خوراکیں غریب ممالک میں آباد افراد تک فراہم کردی جائیں گی۔ دنیا کو بچانے کیلئےگوشت کا استعمال بند کرنا ہو گا، بل گیٹسقابل ذکر بات ہے کہ بل گیٹس نے اپنے ایک بلاگ میں کچھ عرصہ قبل پیشن گوئی کی تھی کہ 2021 کے موسم گرما تک دنیا پہلے کی طرح قدرے معمول پر آجائے گی لیکن اب انہوں نے اپنے ہی دیے گئے وقت میں کیوں اضافہ کیا ہے؟ کے متعلق کوئی وضاحت نہیں دی ہے اور نہ ہی کوئی وجہ بتائی ہے۔