اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ جون 2020 میں پٹرولیم مصنوعات کا بحران دیکھا گیا تھا۔ ایف آئی اے کی رپورٹ پر ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو وزیراعظم کو سفارشات دے گی۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ پیٹرولیم بحران کی تحقیقات کی جائیں جو ایف آئی اے نے کی اور رپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کی وجوہات کا باریک بینی سے تجزیہ کیا گیا ہے۔ غیر قانونی تیل کی فروخت کو بھی رپورٹ میں سامنے لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی ندیم بابر کو عہدے سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ سیکریٹری پیٹرولیم کو بھی عہدے سے ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھیج دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کو فارنزک آڈٹ کا مینڈیٹ دیا جارہا ہے اور تین مختلف حصوں میں سفارشات کو ترتیب دیا گیا ہے،خ اور وہ عمل جو مجرمانہ تھے ان پرقانون کے مطابق کیسز بننے چاہیے۔ دیکھنا ہے کیا پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کی گئی اور کس نے کی؟۔
انہوں نے مذید کہا ہہ یہ کمزوریاں ہوئیں، ثبوت کے ساتھ کورٹ کے اندر کیسز کیے جاسکیں گے۔ پاکستان کے مختلف سیکٹرز کے اندر بڑے بڑے مافیا موجود ہیں۔ وزارت پیٹرولیم کو تمام انتظامی فیصلے کرکے وزیراعظم کو رپورٹ کرنے کا کہا ہے اور وزیراعظم کی طرف سےمافیا کو پیغام ہے کہ ان کا وقت ختم ہوگیا ہے۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم بحران کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا اور ملک کے بیشتر سیکٹرز میں بڑے بڑے مافیا بیٹھے ہیں۔