عمران خان نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایک بار پھر پختونوں کی بے عزتی کی، تجزیہ کار سلیم صافی

0
114

کراچی: معروف سینئیر صحافی، تجزیہ اور اینکر سلیم صافی نے وزیر اعظم عمران خان کے جنرل اسمبلی میں خطاب کے بعد ٹویٹ میں حقائق بیان کرتے ہوئے لکھا کہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں عمران خان نے ایک بار پھر پختونوں کی بے عزتی کی اور اس خرافات کی تکرار کی کہ پاکستانی جہادیوں نے جہادی سوچ کی بنیاد پر نہیں بلکہ اس بنیاد پر طالبان کا ساتھ دیا کہ دونوں  پختون تھے۔حالانکہ طالبان کے حق میں پہلا فتوی لال مسجد سے آیا تھا۔ ‏قبائلی علاقوں میں سب سے پہلے عرب اور ازبک جمع ہوئے تھے۔ اس وقت ان کے خلاف لڑنے والے ڈی جی آئی ایس جنرل احسان الحق پختون، کورکمانڈر علی محمد جان اورکزئی پختون اور جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ اعظم خان (جو اس وقت عمران خان کے پرنسل سیکرٹری ہیں) پختون تھے۔

سلیم صافی نے لکھا کہ ‏ٹی ٹی پی نے عمران خان وغیرہ کی طرف کبھی پٹاخہ بھی نہیں پھینکا لیکن پختون فضل الرحمان، پختون آفتاب شیرپاو، پختون اسفندیار ولی اور پختون امیر مقام پر خودکش حملے کئے۔ سب سے زیادہ رہنما اور کارکن پختون قوم پرست جماعت اے این پی کے مارے۔  ‏عمران خان دنیا کی نظروں میں سب پختونوں کو طالبان ثابت کرکے بدنام کررہے ہیں۔ پختون وزرا تو کبھی اپنی قوم پر غیرت دکھا کر استعفے کی جرات نہیں کرسکیں گے لیکن کم از کم وزیرستان میں پہلا آپریشن کرنے والے اعظم خان (خان کے پرنسپل سیکرٹری) تو غیرت دکھا کر مستعفی ہوجائیں۔

انہوں نے لکھا کہ ‏افغان اور پاکستانی طالبان کی قربت کی بنیاد پختون ولی نہیں بلکہ اسلامی جہادی نظریہ ہے۔کیا اسامہ بن لادن پختون تھے جنکی خاطر طالبان نے اپنی حکومت قربان کردی۔ کیا خالد شیخ پختون کے گھر سے نکلے تھے یا پنڈی میں ایک پنجابی کے گھر سے؟ کیا رمزی بن الشیبہ کراچی میں پختون کے گھر سے نکلے تھے؟  ‏طالبان کے سب سے بڑے سپورٹر جنرل حمید گل اور کرنل امام تھے۔ کیا وہ پختون تھے؟ جبکہ سب سے بڑی مخالف اے این پی تھی۔ کابل پر قبضے کے بعد طالبان نے پہلے پختون ڈاکٹر نجیب کو مارا تھا۔ ان زمینی حقائق کو جھٹلا کر عمران خان کس بنیاد پر طالبان کی جدوجہد کو پختون ولی سے جوڑ رہے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں