صحافیوں کو ہراساں کرنے کا معاملہ، سپریم کورٹ نے آمرانہ لفظ ‘ہیلڈنگ ابییس’ کا استعمال کرتے ہوئے از خود نوٹس پر عملدرآمد روک دیا

0
264

اسلام آباد: صحافیوں کے اغواء کاروں کو این آر او اور مزید وارداتوں کا لائسنس مل گیا۔ سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے معاملہ پر جسٹس قاضی فائز عیسی کی جانب سے لیے گئے از خود نوٹس پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ معاملہ کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ نے سوال اٹھایا کہ کیا از خود نوٹس چیف جسٹس آف پاکستان کے علاوہ بھی کوئی جج لے سکتا ہے اس معاملے کو دیکھیں گے؟ از خود نوٹس لینے۔

 جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے صحافیوں کو ہراساں اور اغوا کرنے پر ازخود نوٹس لیا تھا جسے قائم مقام چیف جسٹس عطاء بندیال کے 5 رکنی بینچ نے دو رُکنی بینچ کا حکم نامہ عملی طور پر معطل کردیا۔

 قائم مقام چیف جسٹس عطا بندیال نے آج وہ لفظ استعمال کیے جو آمر جنرل ضیاء الحق نے آئین معطل کرتے وقت ‘ہیلڈنگ ابیس’ استعمال کیے تھے۔

 ‏قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار صحافی عبدالقیوم صدیقی نے سپریم کورٹ پر اعتبار نہیں کیا اور ایک جج (جسٹس قاضی فائز عیسیٰ) پر اعتبار کیا۔

واضح رہے کہ پانچ رُکنی بینچ میں زہنی ہم آہنگی رکھنے والے ججز اور حال ہی میں سندھ سے پانچویں نمبر کے جج بھی شامل تھے نے اذخود نوٹس معطل کردیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں