ہائی کورٹ کا 37 برس بعد فیصلہ، وارثتی جائیداد سے محروم بہنوں کو حق مل گیا

0
69

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے 37 برس سے وارثتی جاٸیداد سے محروم بہنوں کو حق دے دیا۔ بھائیوں کی جانب سے بہنوں کی جائیداد  والد سے بطور تحفہ اپنے نام کروانے کا معاہدہ بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔

جسٹس رسال حسن سید نے جائیداد تحفے میں دینے سے متعلق قانونی اصول طے کردئیے۔ عدالت نے پندرہ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے فیصلے میں کہا کہ زبانی تحفے کے  دعوے دار کے لیے ضروری ہے کہ وہ تحفے کا وقت، جگہ اور تاریخ بتائے۔ دعودیدار کے لیے ضروری ہے وہ موقع پرموجود گواہوں کے نام بھی ظاہر کرے اور معاہدے کی تصدیق کرنے والے ریونیوافسر کو بطور گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ ریونیو افیسر نے وجوہاتجاننے کی کوشش نہیں کی کہ بیٹیوں کو کیوں   جائیداد سے محروم  کیا گیا۔ ریونیو افیسر نے معاہدے کے متعلق بیٹیوں سے پوچھنا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ حقائق کی روشنی میں  ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

کمالاں بی بی  اور لالو بی بی نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔ درخواست گزار نے کہا کہ گل شیر اور محمد شیر بھائیوں نے دھوکے دہی سے وارثت میں ملی جائیداد پر قبضہ کیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں