کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی اور کے یو جے کے رکن وارث رضا کو وردی پوش افراد کی جانب سے گھر سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیے جانے کیخلاف صحافی برادری کے ردعمل کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
کے یو جے کے صدر نظآم الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وارث رضا کو حراست میں لیے جانے کے معاملے پر ملک بھر کی صحافی برادری ایک آواز تھی۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے فوری طور پر ملک گیر احتجاج کی کال دی اور تمام یوجیز نے اس کال پر لبیک کہتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کیا جبکہ کراچی میں دیگر صحافی تنظیموں اور کراچی پریس کلب نے بھی اس معاملے پر فوری ردعمل کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں وارث رضا کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے افراد کو انہیں رہا کرنا پڑا اور وہ بخیریت اپنے گھر پہنچ گئے۔
بیان میں کراچی سمیت ملک بھر کی صحافی برادری کا شکریہ ادا کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات کے خلاف صحافی برادری کا اتحاد ہی ان طاقتوں کیخلاف اصل ہتھیارہے۔
کے یو جے نے واقعے کیخلاف پی ایف یو جے کی ملک گیر احتجاج کی کال پر کراچی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر احتجاج کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ دی گئی کال کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا جائے گا کیونکہ ملک میں صحافیوں کے اغوا ان پر تشدد اور انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے، جبکہ وارث رضا کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے ذمے دار افراد بھی تاحال سامنے نہیں آئے ہیں کے یو جے نے مطالبہ کیا ہے کہ ان افراد کو سامنے لایا جائے اور ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔