کراچی: کراچی چڑیا گھر میں قید نور جہاں ہتھنی کو کے ایم سی کے راشی عملے نے بھوک افلاس اور بیماری مبتلا کرکے بالا آخر موت کے گھاٹ اُتار دیا۔
چڑیا گھر میں بے یارو مدد گار جانور اب چڑیا گھر انتظامیہ کے ظلم و ستم کا شکار ہونے لگے جس کے باعث نور جہاں کا کچھ ماہ پہلے آپریشن کیا گیا تھا، جس کے بعد پیچیدگیوں کے باعث ہتھنی کو چلنے پھرنے میں دشواری تھی۔
کراچی چڑیا گھر میں قید جانوروں کے ساتھ ہونے والے ناروسلوک کی خبریں جب اخبارات و میڈیا کی زینت بنی تو ایڈمنسٹریٹر کراچی سیف الرحمن کو جانوروں کے حقوق یاد آئے اور متحرک ہوئے تاہم کئی ماہ ازیت گزارنے کے بعد نور جہاں ہتھنی نے موت کو گلے لگالیا۔
ڈاکٹر سید سیف الرحمن ایدمنسٹریٹر کراچی نے موت کی تصدیق اور روایتی بیان دیتے ہوئے کہا کہ کراچی چڑیا گھر میں بیمار ھتنی نورجہاں چل بسی گزشتہ کل سے ھتنی نورجہاں بخار میں مبتلا تھی۔