رپورٹ: مدثر غفور
کراچی: سینیٹ الیکشن سے قبل تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں ضمنی الیکشن میں اپنی ایک سیٹ سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ جس کی کئی وجوہات ہیں۔ ضمنی الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے پی ٹی آئی کی حکومت پاکستان میں پہلی حکومت ہے جو اقتدار میں رہتے ہوئے اور تین صوبوں میں حکومت ہونے کے باوجود ضمنی الیکشن ہار گئی ہے۔ ماضی میں ضمنی الیکشن کی تاریخ میں اقتدار میں موجود سیاسی جماعتیں ہمیشہ جیت سے ہمکنار ہوئی ہیں۔
کے پی کے ضمنی الیکشن میں وزیر دفاع پرویز خٹک اپنے قریبی دوست اور اُمیدوار میاں عمر شاہ کاکا خیل کے الیکشن میں سرگرم نظر آئے وہیں ان کے چھوٹے بھائی لیاقت خٹک جو ایم پی اے اور صوبائی وزیر ہونے کے باوجود اپنی جماعت تحریک انصاف کے خلاف متحرک نظر آئے اور مسلم لیگ نواز کے اُمیدوار کے حق میں الیکشن کمپئین چلاتے نظر آئے۔
سینیٹ الیکشن قریب ہیں اور خیبر پختون میں جوڑ توڑ کی سیاست بھی جاری ہے زرائع کے مطابق وزارت سے ہٹائے جانے کے بعد وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی تحریک انصاف کے ایم پی اے لیاقت خٹک اور ناراض ایم پی اے سلطان محمد کا آپس میں اتحاد کیلئے باقاعدہ رابطہ ہوا ہے۔ جس میں تمام ناراض ایم پی ایز سے جلد از جلد رابطے کرنے پر اتفاق ہوا اور جس سے خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کا ایک بڑا پریشر گروپ سامنے آنے کا امکان ہے۔
دی پاکستان اُردو کو سابق صوبائی وزیر لیاقت خٹک کے قریبی زرائع نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے مذید بتایا کہ خیبر پختونخوا میں ضمنی الیکشن اور سینیٹ الیکشن میں سیاسی سرگرمیوں میں مزید تیزی آئی ہے لیاقت خٹک اور سلطان محمد کا آپس میں رابطہ ہوا ہے۔ بہت جلد تمام دیگر ناراض ایم پی ایز کے ساتھ رابطے کرنے اور پشاور میں ایک بہت بڑا اجلاس کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
دونوں ایم پی ایز کے درمیان فون پر ایک گنٹھہ سے زائد بات چیت ہوئی۔ بات چیت سینیٹ الیکشن مل کر لڑنے پر اتفاق ہوا اور تمام ایم پی ایز کو ایک فلیٹ فارم پر اکھٹا کرکے ایک بڑا پریشر گروپ بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ لیاقت خٹک اور سلطان محمد سے اس وقت 13 سے زائد ایم پی ایز رابطے میں ہیں جبکہ مزید ارکان صوبائی اسمبلی سے رابطے کرکے بہت جلد اکٹھے لائحہ عمل طے کرکے حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے گا۔
خِیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف فارورڈ گروپ کے قیام کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان آج پشاور پہنچ گئے جو ناراض ارکین اسمبلی سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔