اسلام آباد: جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی کا کہنا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ شامل ہی نہیں، صرف ملک بدری پر بحث کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خوف کا عالم یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے لائی گئی اور حکومتی ایم این اے امجد علی خان کی جانب سے قرارداد پر کسی کے دستخط تک موجود نہیں ہیں۔ غالبا خوف یہ ہے کہ کسی کا نام ریکارڈ کا حصہ نہ بنے تاکہ کل کو یورپ کا ویزہ لینے میں مشکل نہ ہو۔
پیپلز پارٹی اور اے این پی کا کوئی رکن ایوان میں آیا ہی نہیں کہ اس قرارداد پر بات کرنا پڑے گی۔ مسلم لیگ نون کے کل چونتیس، جے یو آئی کے سات اور جماعت اسلامی کا اکلوتا ایم این اے موجود ہے۔ قرارداد دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ ہم کیا آزاد ہیں؟۔ ہم پر مسلط لوگ مغرب سے مرغوب ہی نہیں باقاعدہ غلامی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اس قرارداد کا کوئی اور فائدہ ہو یا نہ ہو اس نے ہماری اشرافیہ اور ان کی غلامانہ ذہنیت کو مکمل برہنہ کر کے رکھ دیا ہے۔ یہ نہ اسلام کے وفادار ہیں نہ پاکستان کے یہ صرف مغرب کے غلام ہیں۔