جدہ: اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) کے رکن ملکوں میں انسداد بدعنوانی قوانین نافذ کرنے والے اداروں کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں او آئی سی کے رکن ملکوں میں انسداد بدعنوانی قوانین نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے، سربراہ، نائبین، وزرا اور انسداد بدعنوانی کی بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہ شریک ہوئے۔
پاکستانی وزیر قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ مجرموں کو محفوظ مالی پناہ گاہوں سے روکیں۔ چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی اور واپسی کےلیے تمام رکاوٹیں دور کرنے کےلیے اقدامات کریں۔
سعودی کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن کمیشن کے سربراہ مازن الکھموس نے اجلاس میں کہا ہے کہ اجلاس نے او آئی سی کے رکن ممالک کی جانب سے مکہ معاہدے کی منظوری دی ہےمعاہدے کا مقصد انسداد بدعنوانی قوانین نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کا فروغ، قوانین کو پیشہ ورانہ انداز میں تیزی سے نافذ کرنے کو یقینی بنانا اورریاض انٹرنیشنل انشیٹو گلوبل ای نیٹ ورک میں رکن ملکوں کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت ویژن 2030 کے مطابق ملکی و بین الاقوامی سطح پر بدعنوانی کے انسداد کی ہر کوشش کا ساتھ دے رہی ہے۔
سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے زور دیا کہ مکہ مکرمہ معاہدے کی توثیق کرکے تمام رکن ممالک انسداد بدعنوانی مہم کا حصہ بنیں۔