کراچی: محکمہ صحت سندھ نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر اسکولز نہ کھولنے کی تجویز دے دی، محکمہ صحت نے کورونا الرٹ جاری کردیا۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ نے اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس 22 اگست کو طلب کرلیا ہے، کمیٹی محکمہ صحت کی تجویز پر تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ کرے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں اسکولوں کو مزید ایک ہفتے نہیں کھولا جائے گا، اس ایک ہفتے میں اساتذہ، اسٹاف اور والدین ویکسی نیشن کرائیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اسکول ٹیچرز اور بچوں کے والدین کو بھی اپنا ویکسین سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا۔ اس سے قبل سندھ میں پرائمری تا یونیورسٹی تمام کلاسز 23اگست سے کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم محکمہ صحت سندھ نے کورونا کیسز میں اضافے کا الرٹ جاری کیا ہے۔محکمے کے مطابق حالیہ دنوں میں ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کے سبب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔محکمہ صحت کے مطابق اساتذہ اور والدین کی ویکسینیشن مکمل نہیں کی جاسکی ہے۔ جب تک والدین اور اساتذہ مکمل ویکسینیشن نہ کروالیں خطرات منڈلاتے رہیں گے۔ اسکولز نہ کھولیں جائیں۔ محکمہ تعلیم بے پرائمری اور سکینڈری کلاسز کے دوبارہ آغاز کا فیصلہ واپس لینے پر غور شروع کردیا ہے، اس سلسلے میں محکمہ تعلیم سندھ کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس 22 اگست کو طلب کرلیا گیا ہے، جس میں اسکول کھولنے یا نہ کھولنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس سے قبل وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے 17 اگست کو کہا تھا کہ سندھ میں 23 اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا ہے کہ صرف وہ اسکولز کھلیں گے جہاں تمام اساتذہ نے ویکسین لگوا لی ہوگی۔وزیر تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ 50 فیصد حاضری کے ساتھ تمام اسکولز کھولنے کی اجازت ہوگی۔ اسکولز میں آنے والے اساتذہ سمیت تمام طالب علموں کو ماسک کے ساتھ اسکول آنے کی اجازت ہو گی۔سردار شاہ کا کہنا ہے کہ تمام اسکولز ایس او پیز کو فولو کرتے ہوئے کھولے جائیں گے۔ اسکولز میں رینڈم پی سی آر ٹیسٹ ہوں گے۔ان کا کہنا ہے کہ اسکولز میں مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا۔ کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔