سابق ڈائریکٹر ایف ائی اے کا بی بی سی کو انٹرویو، سابق حکومت پر الزامات، افسر کی تصدیق

0
356

کراچی: ایف ائی اے کے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد مصطفی باجوہ جن کو پی ٹی ائی حکومت کے دور میں چینی مافیا کے ملزمان سے مبینہ گٹھ جوڑ کے الزام میں نوکری سے برخاست کر دیا گیا تھا انہوں نے غیر ملکی نشریاتی ادارے بی بی سی کو ایک چشم کشا انٹرویو دیا ہے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے وِسل بلوئر کا کردار ادا کیا اور عمران خان اور ان کی ٹیم کی کرپشن کو بے نقاب کیا، خاص طور پر ان کی ٹیم کے تین اہم  افراد کو جنہیں انہوں نے ٹرائیکا کا نام دیا۔ جن میں اعظم خان، اس وقت کے ڈی جی آئی بی سلیمان خان، اور معاون خصوصی شہزاد اکبر شامل تھے۔

انہوں نے انٹرویو میں مزید کہا کہ میں نے ان تینوں افراد کی کرپشن کو بے نقاب کیا اور بتایا کہ ہر سازش میں یہ تینوں افراد شامل ہوتے تھے۔ اس وقت سلیمان خان، اعظم خان اور شہزاد اکبر کے بارے میں کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ کرپٹ ہیں اور یہ تینوں حکومت چلا رہے ہیں۔

آج تو پی ٹی آئی کے اپنے لوگ بھی ان کی بات کی تصدیق کر رہے ہیں۔ ‘دی پاکستان اُردو’ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے تصدیق کی کہ انہوں نے بی بی سی کو انٹرویو دیا ہے اور اس میں بیان کی ہوئی تمام باتیں حقائق پر مبنی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی مافیا کی تحقیقات کے دوران چینی کی برامدات پر سوالیہ نشان اٹھائے تو پی ٹی ائی اور تینوں افراد ان کے مخالف ہو گئے۔

واضح رہے کہ بی بی سی کے انٹرویو میں شہزاد اکبر کے موقف کا بھی ذکر ہے جنہوں نے یہ دعوی کیا کہ وہ سجاد مصطفی باجوہ نامی شخص کو جانتے ہی نہیں اور ان کی نوکری سے برخاستگی سے ان کا یا ان کی حکومت کا کوئی تعلق نہیں رہا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں