کراچی: امریکہ نے روس کی دھوکہ دہی اور چوری، فوجی صنعتی سپلائی چین اور مستقبل میں توانائی کی آمدنی کے خلاف 300 سے زیادہ نئی پابندیوں کا اعلان کردیا۔ امریکہ نے جی سیون اسٹیک ہولڈرز اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ رہنما اجلاس میں یوکرین کے ساتھ جنگ کے لیے روس کو جوابدہ ٹھہرانے کا عہد کیا۔ امریکہ کی نئی پابندیاں اسی عزم کو عملی جامہ پہنانے کا ایک حصہ ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا کہ صدر پوٹین کی غیر قانونی اور بلا اشتعال جنگ کے آغاز سے ہمارے عالمی اتحاد نے یوکرین کی حمایت پر توجہ مرکوز کی ہے اور روس کے حملے کی صلاحیت کو کم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اجتماعی کوششوں نے روس کو اپنی فوج کو درکار کلیدی معلومات سے کاٹ دیا ہے۔ کریملن کو اپنی جنگی مشین کے لیے فنڈز حاصل کرنے صلاحیت کو بہت بہت حد تک محدود کر دیا گیا ہے۔
پابندیوں کی نئی لہر 22 افراد، 104 اداروں اور 20 ملکوں یا دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں کو نشانہ بناتی ہے۔ روس کے خلاف پابندیوں اور اضافی اقتصادی اقدامات کو روکنے کی کوشش کرنے والے اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسی طرح وہ چینل جن کے ذریعے روس اہم ٹیکنالوجی حاصل کرتا، توانائی کی آمدنی حاصل کرتا ہے ان کو بھی زد میں لایا گیا ہے۔
مزید برآں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے تقریباً 200 افراد، اداروں، بحری جہازوں اور طیاروں کو بلاک شدہ جائیداد کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ نئی پابندیوں کے جواب میں روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ سابق امریکی صدر براک اوباما سمیت 500 امریکی شہریوں پر روس کی جانب سے پابندی عائد کردی جائے گی۔