اسلام آباد: پاکستان میں چینی سفارت خانے کی رہنمائی میں پہلا چین پاکستان زرعی اورصنعتی تعاون سے متعلق انفارمیشن پلیٹ فارم کا باقاعدہ آغاز جنوری 2020 میں کیا گیا۔ اس پلیٹ فارم نے زراعت میں دو طرفہ تعاون اور تبادلے کو فروغ دینے کے لئے ایک مواصلاتی چینل کی حیثیت سے فعال طور پر کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان میں چین کے سفارت خانے، وزارت غذائی تحفظ و تحقیق، چین پاکستان اکنامک کوریڈور اتھارٹی، چین پاکستان زرعی تعاون اور تبادلہ مرکز اور دونوں ممالک کی زراعت سے متعلق کمپنیوں کی مشتر کہ کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان میں مرچ کو فروغ دینے لئے مرچ کی کاشتکاری کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ منصوبے کے فروغ میں تیزی لانے کے لئے آج چین پاکستان اور صنعتی تعاون پلیٹ فارم کے زیر اہتمام ایک کانفرنس / ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔ وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخرم امام نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر شرکاء سے کہا کہ پاکستان اور چین میں زراعت میں تعاون سے اس شعبے کو خصوصی فروغ ملے گا۔ چین نے زراعت کے شعبے میں ترقی کی ہے اور پاکستان اپنی کاشتکاری کی تکنیک اپنا کر چین سے سبق سیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقی اداروں کو اپ گریڈ کیا جائے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، ویلیو ایڈیشن، مارکیٹنگ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کچھ ایسے شعبے ہیں جن میں دونوں ممالک کے مفاد کے لئے کام کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرچ کا منصوبہ پاکستان میں مرچ کی پیداوار بڑھانے میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو طرفہ تعاون سے زراعت میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا جس کے نتیجے میں ملک کی زرعی مصنوعات کی برآمد میں اضافہ ہو گا۔
پاکستان میں چینی سفیر مسٹر نونگ رونگ کہا کہ چینی کمپنیوں نے اپنے پاکستانی شراکت داروں کے تعاون سے صوبہ پنجاب میں تقریب 100ایکڑ مرچ کی فصل لگائی ہے اور آئندہ چند سالوں میں اس علاقے کو بڑھا کر اور ایک مرچ پراسیسنگ فیکٹر ی کے قیام کو عمل میں لایا جا ئیگا تا کہ مقامی کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ ہو سکے اور مرچ کی مقامی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ اسے برآمد کیا جا سکے۔
سید فخر امام، وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ نے پاک چین مصالحہ جات انڈسٹری الائنس کے افتتاح کا بھی اعلان کیا جس سے مصالحہ جات کے میدان میں دو طرفہ تعاون کو فروغ ملے گا۔