اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے افغانستان امن بارے ماسکو میں جاری مذاکراتی عمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت اور دیگر فریقین کا بیٹھنا امن کیلئے نیک شگون، امن کے بغیر کوئی راستہ نہیں۔ خطے میں پائیدار امن کیلئے فوری طور پر دونوں جانب سے جنگ بندی کا اعلان کرنا ہوگا۔
باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ امریکا سمیت تمام بیرونی قوتوں کو معاملات کی سنجیدگی کا ادراک کرتے ہوئے کردار ادا کرنا چاہئیے۔ روس میں مذاکراتی عمل اور اس میں ہر فریق کی شمولیت بلاشبہ قابل ستائش عمل ہے۔ انخلاء کا اعلان کرنے سے پہلے افغانستان کے حالات کا جائزہ لیا جائے، یہ خطہ ایک نئی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ افغان اونڈ اور افغان لِڈ مذاکرات کے بغیر کوئی دیرپا حل ممکن ہی نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امن کیلئے یہ ایک بہترین موقع ہے، اس بار بھی موقع گنوایا گیا تو 40 سالہ خونریزی کے بعد جنگ کا ایک نیا باب شروع ہوگا۔ دوحہ امن معاہدے کے نتائج سامنے نہ آنا تشویشناک ہیں، تشدد میں اضافہ افغان امن عمل کو نقصان پہنچائے گا۔ افغانستان کا امن پورے خطے کے امن کی ضمانت ہے، دیرپا امن کیلئے موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ اے این پی کسی بھی متشدد فریق کو افغانستان حوالہ کرنے کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے مستقبل کے فیصلے کا حق صرف اور صرف افغان عوام کو حاصل ہے۔ 40 سال سے افغانستان میں لاکھوں افراد متاثر ہوئے، کئی نسلیں تباہ ہوئی، اب یہ راستہ بند کرنا ہوگا۔