اسلام آباد: چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے پیر کے روز فلسطین کے سفیر احمد امین ربیعی سے ملاقات کی اور ان مشکل اوقات میں فلسطینی قوم کے لئے پاکستانی قوم کی جانب سے مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے ساتھ خصوصی تعلق رکھتا ہے اور تمام سیاسی جماعتیں فلسطین کے لیے متحد ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم فلسطین میں ہونے والی پیشرفتوں کا قریبی مشاہدہ کر رہے ہیں اور کہا کہ او آئی سی کا فوری قیام فلسطین کے تحفظ کے لئے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپین فلسطینیوں کے قتل پر کہیں نظر نہیں آ رہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی حمایت کرنے والی چند آوازوں کے سوا تمام مغربی دنیا غیر قانونی اسرائیلی انتظامیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی دنیا کے عوام فلسطین کی آزادی کی بات کر رہے ہیں جبکہ ان کی حکومتیں اسرائیل کی حمایت کر رہی ہیں۔ انہوں نے مغربی دنیا پر زور دیا کہ وہ دوہری معیارات کو چھوڑیں اور فلسطین کے حق کےلئے بات کریں جو اسرائیلی حکومت کے زیر قبضہ اپنی اراضی کے جائز مالک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو عملی نظریہ اپنانے کی ضرورت ہے اور فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی مظالم کو فی الفور بند کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو متحد ہو کر دنیا کو یہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف اب اسرائیلی دہشت گردی کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آفریدی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان فلسطینیوں کی حمایت میں لمبے عرصے سے کھڑے ہیں۔ اُنہوں نے کہا فلسطینی عوام کے خلاف غیر قانونی پیشہ ورانہ حکومت کے ذریعہ آبادیاتی دہشت گردی کا نفاذ کیا جارہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ آج مسلمان فرقہ وارانہ اور علاقائی خطوط پر تقسیم ہیں۔ اُنہوں نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے خلیجی ریاستوں کے مابین غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے ہمراہ کھڑا ہے اور یہ کہ پاکستان فلسطین کے مقصد کے لئے آواز اٹھاتا رہے گا۔
فلسطینی سفیر احمد امین ربی نے فلسطینیوں کی حمایت پر وزیر اعظم عمران خان اور پوری پاکستانی قوم کا اظہار تشکر کیا۔ سفیر نے کہا کہ فلسطینیوں کی حمایت کے لئے سفارتی اقدامات پر فلسطینی وزیر اعظم عمران خان سے بہت خوش ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی سرزمین اور اپنے عوام کا دفاع کرنے کا پختہ عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان فلسطین کے مسئلے پر دل سے بات کرتے ہیں اور کئی دہائیوں سے فلسطین اور پاکستان کے درمیان گہرے تعلقات قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ میں تین لاکھ سے زائد فلسطینی نماز میں شریک تھے جس کی وجہ سے پیشہ ورانہ حکومت تشویش میں مبتلا ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی پیشہ ورانہ حکومت فلسطینیوں کو شیخ جارحہ سے نکالنے میں ملوث ہے۔ فلسطینی سفیر نے بتایا کہ 200 اسرائیلی جیٹ طیاروں نے 1000 کے قریب مکانات تباہ کر دیے ہیں اور 200 فلسطینی جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں شہید کردیئے۔