کراچی: بابائے اردو مولوی عبدالحق کی 60 ویں برسی پر ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی بابائے اردو کے مزار پر حاضری دی۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بابائے اردو کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اردو کی ترقی و ترویج کے لئے بابائے اردو مولوی عبدالحق کی خدمات فراموش نہیں کی جاسکتیں۔ اردو وہ زبان ہے جو پاکستان کے تمام صوبوں میں رہنے والوں کو ایک دوسرے سے ملاتی ہے۔ آج ہمیں قومی یکجہتی اور اتحاد کی جتنی ضرورت ہے اتنی کبھی نہیں تھی۔ بابائے اردو مولوی عبدالحق نے اپنی پوری زندگی اردو کی خدمت کیلئے وقف کردی اور اردو کو اس کا جائز مقام دلانے کے لئے مصروف عمل رہے۔ اردو کو پاکستان کی قومی زبان بنانے والے محسنین میں مولوی عبدالحق کا نام سرفہرست ہے۔ انجمن ترقی اردو اور وفاقی اردو یونیورسٹی کا قیام بابائے اردو مولوی عبدالحق کے خوابوں کی تعبیر ہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ زبان صرف اظہار کا ذریعہ نہیں بلکہ کسی قوم کی تہذیبی شناخت اور اس کے تشخص کی ترجمان ہوتی ہے۔ اردو صرف تاریخی سرمایہ نہیں بلکہ ایک جدید ترین ترقی یافتہ زبان ہے، اس میں جدید علوم و فنون کے مکمل ابلاغ کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ بابائے اردو ان خوش قسمت انسانوں میں شامل تھے جو کبھی مرتے نہیں، وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ جو بیج بابائے اردو نے بویا تھا آج لاکھوں طالب علم اس سے استفادہ کر رہے ہیں۔ اردو کے محسنوں اور مخلص خادموں کی فہرست میں بابائے اردو کو محسن اعظم کا لقب دیا جاسکتا ہے۔