تحریر: فدا محمد (سابق آفیسر پاکستان اسٹیل ملز
پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کے مستقبل کے بارے میں ای سی سی اور وزارت صنعت و پیداوار کے حوالے سے نو ہزار سے زائد ملازمین کو کوئی پیکج دے کر فارغ کرنے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہ توتا کہانی ہے۔ یہ خبریں کچھ عدالتی تبصروں کو کم کرنے کے لئے اُڑائی جا رہی ہیں۔ اس سے ملتی جلتی خبریں اور منصوبے ہم 2016 سے سنتے آرہے ہیں۔ یہ صرف خبریں ہیں۔ اس طرح کے فیصلے کرنا اس حکومت کے بس کی بات نہیں ہے۔ تاہم میں بہت دردمندی کے ساتھ حاضر سروس ملازمین سے گزارش کروں گا کہ ان خبروں سے کم سے کم آپ لوگ یہ سبق سیکھیں ہم ریٹائرڈ ملازمین کی طرح آپ لوگوں کا مستقبل بھی یقینی خطرے میں ہے۔ میں آپ لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اس وقت ان حالات میں پاکستان اسٹیل ملز کی چاردیواری میں ہر طرح کی پارٹی سیاست کو دفن کریں اور کسی کے زندہ باد مردہ باد کے نعرے مت لگائیں۔ کسی نجکاری اور سرکاری ملکیت کے جھگڑے میں مت پڑیں۔ بس صرف ایک ایجنڈے پر یک زبان و یک آواز ہوکر حلف اٹھائیں کہ ہم مل کر اپنی ملازمت کے تحفظ کےعلاوہ کسی ایکٹیویٹی میں اپنی توانائیاں اور وقت برباد نہیں کریں گے۔ اپنی موجودہ ملازمت اور مستقبل کو زندگی اور موت کا مسئلے کا اعلان کریں۔ سب کو باور کروائیں کہ ریاست، حکومت یا افسر شاہی جو مرضی ہے کرے، ہم ملازمین کے حال اور مستقبل کو برباد نہ کرے۔ ایک مضبوط، مربوط اور مستحکم پیغام دینے کیلئے تمام ملازمین کا اتحاد سب سے پہلی اور سب سے آخری ضرورت ہے۔ اگر یہ نہ کیا بکھرے رہو گے تو بکھر جاؤگے بلکہ بکھیر دیئے جاؤگے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔