کراچی: وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اپوزیشن اور میڈیا کو معیشت پر لائیو مباحثے کا چیلنج دیا تھا جو سینئرصحافی حامد میر نے قبول کرلیا اور کہا کہ ”میں معیشت پر صرف حقائق کیساتھ سوالات کروں گا، اگر وہ تیار ہیں تو میں شو ڈی چوک پر کرسکتا ہوں”۔
حامد میر نے چیلنج قبول کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان، مسلم لیگ ن کے صدر و اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ڈی چوک سے لائیو انٹرویو کی پیشکش کی۔ حامد میر نے کہا کہ “میں وزیراعظم عمران خان کیساتھ لائیو انٹرویو کیلئے تیار ہوں، اور اگر وزیراعظم چاہیں تو شہبازشریف اور بلاول کو میں دعوت دے سکتا ہوں”۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم عمران خان اپوزیشن لیڈر کا سامنا کرنے کو تیار نہیں تو پھر میں ان کیساتھ اکیلا انٹرویو کرسکتا ہوں۔ اپوزیشن نے بھی وزیراعظم کا یہ چیلنج قبول کیا لیکن کہا ہے کہ اگر حکومت کی کارکردگی بارے ایماندارانہ خیالات چاہیں تو وزیراعظم کو راولپنڈی کے راجہ بازار کا دورہ کرنا چاہیے۔
سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان عباسی اور پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا ہےکہ اس طرح کی بحث کے لیے بہترین جگہ پارلیمنٹ ہے جو کہ گزشتہ ساڑھے تین سال سے ٹھیک سے نہیں چلائی گئی لیکن ابھی بھی وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک سے اس کی پوزیشن کی وضاحت ہوسکتی ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ”ہم چیلنج قبول کرتے ہیں اور ڈی چوک پر رسمی بحث کے لیے تیار ہیں”۔ پرویز اشرف کا کہنا تھاکہ ”ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بحث کرتے ہیں، اب بھی تیار ہیں لیکن میرے خیال میں اب اس کیلئے جانے کا وقت ہے”۔