کراچی: اسپین میں خاتون فٹ بالر کو فٹ بال فیڈریشن کے صدر کی جانب سے بوسہ دینے کے اسکینڈل کے بعد جنسی ہراسانی کے ایک تازہ واقعے نے ملک بھر میں غم وغصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ تازہ واقعے میں ایک خاتون رپورٹر کو ایک شخص نے چھونے کی کوشش کی جس پر اسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یہ واقعہ گذشتہ منگل کو پیش آیا جب کیوٹرو چینل کی رپورٹر عیسیٰ بالادو میڈرڈ میں ایک ڈکیتی کی کوریج کر رہی تھی۔
آن ایئر ہراساں میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم بالادو کے پیچھے آیا اور اس کے جسم پر ہاتھ رکھ کر اس سے اس ٹی وی چینل کے بارے میں پوچھا جس کے لیے وہ کام کرتی تھی۔
بالادو جو ابھی بھی آن ایئر تھی نے اس شخص کو ایک طرف دھکیلنے اور اپنی رپورٹ جاری رکھنے کی کوشش کی۔ دوسری طرف اسٹوڈیو میں موجود نیوز کاسٹر ناچو آباد نے بالادو کو روک کر پوچھا کہ کیمرے میں دکھائی دینے والا یہ شخص کون ہے؟۔
صحافیہ کی طرف سے ملزم کو وہاں سے ہٹانے کی بار بار کی کوشش ناکام ہونے کے بعد کیمرہ مین نے کیمرہ اس شخص کی طرف موڑ دیا۔ ملزم نے اس کے جسم کو چھونے سے انکار کیا تاہم کہا کہ وہ وہاں سے جا رہا تھا لیکن اس کے بال اس کے ہاتھ میں پھنس گئے۔
اس شخص کو لائیو ٹیلی ویژن پر ایک خاتون رپورٹر کے ساتھ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ‘ایکس’ پلیٹ فارم پر ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں اس شخص کو خاتون رپورٹر کو ہراساں کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ہراسانی کا شکار ہونے والی رپورٹر کے ساتھ عوامی حلقوں کی طرف سے یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے جب کہ ٹی وی چینل کے مالک نے بھی اس کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔