وانا: لوئر وزیرستان کے صدر مقام وانا میں پاک افغان انگور اڈا گیٹ کو افغانستان کے ساتھ علاقے کی سب سے بڑی تجارتی گزرگاہ بنانے کے لئے احمد زائی وزیر کے 9 بڑے قبیلوں کا دوسرا گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔
جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا میرزا جان، ملک سعداللہ، ملک جمیل، ملک سیدرہ نور اور وزیرستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سیف الرحمن نے اپنے اپنے خطاب میں کہا کہ انگور اڈا گیٹ کی بندش سے یہاں کے قبائل کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے اور ساتھ ساتھ گیٹ پر تجارتی سرگرمیاں ختم ہونے کے بعد حکومتی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ 9 قبائل کے سرکردہ عمائدین نے کہا کہ انگور اڈا گیٹ پر تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے اور پاک افغان تجارت کو مستقل طور پر جاری رکھنے کے لئے تمام قبائل کو ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں اس تجارتی گزرگاہ سے مستفید ہوسکیں۔
انھوں نے جرگے میں اس بات پر زور دیا کہ احمد زائی وزیر کے سارے قبائل کو اس بار صرف عارضی اقدامات کرنے پر اکتفا نہ کریں بلکہ متفقہ طور پر ایسے اقدامات اٹھانے ہوں گے کہ جن سے یہاں کی بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ ہوجائے۔ انھوں نے ایک قرداد منظور کرتے ہوئے اتفاقاً کہا کہ آئندہ پاک افغان تجارتی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور ان سے بھاری جرمانہ وصول کیا جائے گا۔
احمد زائی وزیر قبائل کے سرکردہ عمائدین نے جرگے کے فیصلوں کو حتمی شکل دینے کے لئے بروز ہفتہ تیسرا گرینڈ جرگہ بلانے کا اعلان کیا اور انھوں نے احمدزائی وزیر قبائل سے ہفتہ کے روز گرینڈ جرگے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔