حیدرآباد : 14 اگست کی روشن صبح، جب ملک بھر میں آزادی کے جشن کی گونج تھی، حیدرآباد میں گورنمنٹ گرلز زبیدہ کالج کے سبز و سفید رنگ میں ڈھکے آنگن میں ایک منفرد اور عظیم الشان تقریب منعقد ہوئی۔ “جشنِ معرکہ” کے نام سے یہ میگا ایونٹ نہ صرف تعلیمی بلکہ حب الوطنی کے جذبات کا بھی شاندار مظہر تھا، جس میں حیدرآباد کے سات سرکاری کالجز کے نمایاں طلبہ نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔
تقریب اعلیٰ حکام کی خصوصی ہدایات پر منعقد ہوئی، جس کا مقصد اُن طلبہ کو مزید مواقع دینا تھا جنہوں نے یکم اگست سے جاری آزادی تقریبات میں پہلی پوزیشنیں حاصل کیں۔ آج ان ہونہار طلبہ نے ایک بار پھر میدان مارنے کے لیے اپنے فن، تقریر اور گیتوں کا سہارا لیا۔
آڈیٹوریم میں قرآن پاک کی تلاوت سے پروگرام کا باضابطہ آغاز ہوا۔ خوش آمدیدی کلمات اور پھولوں کے گلدستے پیش کرنے کے بعد مختلف مقابلہ جات کا آغاز کیا گیا۔ طلبہ نے اردو، انگریزی اور سندھی تقاریر میں اپنی فصاحت و بلاغت کا لوہا منوایا، جبکہ ملی نغموں نے سامعین کے دلوں کو گرما دیا۔ ٹیبلو پرفارمنسز میں قربانی، اتحاد اور حب الوطنی کے مناظر نے حاضرین کو ماضی کی سنہری داستانوں کی یاد دلائی۔
تقریب میں پروفیسر مصطفیٰ کمال پٹھان نے اپنے خطاب میں کہا کہ 14 اگست ہمیں قربانی، اتحاد اور عزم کی یاد دلاتا ہے۔ آج کے یہ نوجوان ہمارے ملک کا اصل سرمایہ ہیں، اور ان کے اندر کا جذبہ اس بات کی ضمانت ہے کہ پاکستان کا کل آج سے بہتر ہو گا۔
پروگرام کے اختتام پر کامیاب طلبہ میں انعامات اور تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔ پورا ہال قومی ترانے اور “پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے گونج اٹھا۔ طلبہ کی آنکھوں میں ایک خواب اور لبوں پر ایک وعدہ تھا۔ ہم اپنی آزادی کی حفاظت کریں گے اور پاکستان کو دنیا کا روشن ستارہ بنائیں گے۔
آخر میں ریجنل ڈائریکٹر کالجز پروفیسر مصطفیٰ کمال پٹھان نے کامیاب ایونٹ پر فوکَل پرسن ندا اشرف، پرنسپل:پروفیسر فرح ناز صدیقی نے زبیدہ کالج کو مبارکباد دی۔