مظفرآباد: بھارت کے زیرقبضہ جموں کشمیر میں بدنام زمانہ ادارے “این آئی اے” کی جانب سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان اور تحریکِ حریت کے رہنماء ایاز محمد اکبر کی جائیداد کی ضبطگی کو بدترین سامراجی حربہ اور انتقام قراردیتے ہوئے چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیر عُزِیر احمد غزالی نے کہا ہیکہ ایاز محمد اکبر 2017 سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر قید میں رکھے گئے ہیں۔ ان کی اسیری کے دوران ہی ان کی اہلیہ بیماری کی وجہ سے وفات پاگئیں تھیں۔
عُزیر غزالی کا مزید کہنا تھا کہ “این آئی اے” نے حکومت ہند کی ایماء پر سرینگر کے علاقے شالٹنگ میں ایاز محمد اکبر کی 1 کنال سے زائد زمین کو ضبط کرکے بدترین انتقامی کاروائی کی ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت اسرائیلی طرز پر کشمیری شہریوں کی زمینوں اور جائیدادوں کو ضبط کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھارتی حکومت ریاست میں آزادی، حقوق اور انصاف مانگنے والی ہر زبان کو خاموش کرنے کی ظالمانہ روش پر چل رہی ہے۔ اس سے قبل محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف اور ظہور احمد وٹالی سمیت درجنوں کشمیری آزادی پسند رہنمائوں، کارکنوں اور عام شہریوں کی زمینوں، جائیدادوں کو مسمار یا قبضے میں لیا جا چکا ہے۔
عزیر احمد غزالی نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکومت کو متنازعہ ریاست میں اس طرح کی کارروائیوں سے روکیں اور قیدیوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔