افغانوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری’ عارضی خیمہ بستیوں میں انٹرنیٹ سروس فراہم

0
12

پشاور: افغان حکومت کے اعلیٰ کمیشن برائے مہاجرین نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور ایران سے 1000 سے زائد افغان خاندان افغانستان واپس لوٹ آئے۔

کمیشن کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ طورخم کے راستے 820 خاندان وطن واپس آئے، جن کے 5 ہزار ارکان کو رجسٹر اور بائیو میٹرک کیا گیا۔ 878 خاندان، جن میں 4,762 افراد شامل تھے، کو ننگرہار، کنڑ، لغمان اور کابل منتقل کیا گیا۔ ان خاندانوں کو مجموعی طور پر 1,996,000 افغانی بطور کرایہ دیے گئے۔

طورخم کے عمری کیمپ میں 635 خاندانوں کو عارضی طور پر ٹھہرایا گیا ہے۔ اسی روز اسپین بولدک کے راستے 288 خاندان وطن واپس آئے، جن کو قندھار، ہلمند، زابل، پکتیکا، فراه، غزنی اور کابل منتقل کیا گیا۔

قابلِ ذکر ہے کہ واپس آنے والے خاندانوں کو کمیشن کی جانب سے آگاہی بھی دی گئی اور مجموعی طور پر انہیں 3,017 سم کارڈز تقسیم کیے گئے۔

تورخم عمری کیمپ میں افغان مہاجرین کے لیے ہنگامی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی پر افغان بیسیم اور اے سی جیا کمپنیوں کو وزارت مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے سراہا گیا۔

وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، الحاج مولوی نجیب‌الله حیات حقانی، نے اپنے دورۂ تورخم کے دوران ان کمپنیوں کو ہدایت دی تھی کہ مہاجرین کے لیے فوری طور پر لنک اور فائبر آپٹک کے ذریعے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔

کمپنیوں نے صرف ایک دن کے اندر پورے کیمپ کو فائبر آپٹک کے ذریعے انٹرنیٹ سے منسلک کر دیا اور اعلیٰ معیار کی سروسز فراہم کیں، جس کے نتیجے میں اب عمری کیمپ کی تمام کمیٹیاں تیز رفتار انٹرنیٹ سے منسلک ہیں۔ اس سے مہاجرین کے مسائل کو بروقت حل کرنے اور متعلقہ امور کو کم وقت میں انجام دینے میں مدد مل رہی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں