کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے صدر مملکت کے خطاب کے موقع پر صحافیوں کو کوریج سے روکنے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام سے پہلے ہی اس کالے قانون پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔
کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے خطاب کے موقع پر صحافیوں کو کوریج سے روکنے کے لیے پریس گیلری کو بند کردیا گیا ہے اور پریس گیلری کے پاسز غیرمتعلقہ افراد کو جاری کردیے گئے ہیں۔ حکومت نے اس طرح عملا پی ایم ڈی اے کے کالے قانون کو جو ابھی پارلیمنٹ سے منظور بھی نہیں ہوا اس پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔ یہ ملک میں میڈیا کو دبانے کا ایک واضح ثبوت ہے کہ آزاد میڈیا پارلیمنٹ کے اندر کوریج کے لیے موجود نہیں ہے۔
کے یو جے نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرائیں اگر اس معاملے کے پیچھے وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری ہیں تو ان کیخلاف فوری کارروائی کی جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب دیگر ممالک کے سفرا بھی مشترکا اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے لیے پارلیمنٹ ہاوس پہنچے ہیں حکومت کی میڈیا پر پابندی کسی بھی طرح پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے اس حکومتی اقدام سے دنیا بھر میں پاکستان کی سبکی ہوئی ہے وزیراعظم کو اس کے ذمے داروں کیخلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔