جدہ (ش ن) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان دیرپا امن کے فروغ کے حوالے سے کوششوں کو فروغ دینے والی کوششوں کو سراہا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کا خیر مقدم کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ سعودی عرب اور امریکہ مستقبل میں ملکر کام کریں گے۔ اجلاس میں کابینہ کے اراکین نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی اور انہیں عالمی قوانین کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ کے اراکین نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دیرپا امن کے لیے عالمی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ دونوں پاک بھارت کشیدگی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ اس لیے دونوں ممالک امن کو استحکام دیتے ہوئے لوگوں کی سلامتی اور خطے کے ممالک کی ترقی کو فروغ دیں۔
ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مملکت میں سرکاری دورے کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں دوست ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور تزویراتی شراکت داری کے رشتوں کو مضبوط اور فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔ اپنے مفادات اور مشترکہ وژن کے حصول کے لیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا 2017 میں اپنے پہلے دورے کے بعد، اپنے دوسرے دورِ حکومت کے پہلے غیر ملکی دورے کے پہلے دورے کے طور پر سعودی عرب کا انتخاب، دونوں بڑے ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی مضبوطی اور گہرائی اور خطے میں سلامتی اور استحکام کی بنیادیں قائم کرنے میں مملکت کے اہم کردار کو واضح کرتا ہے۔ اس اقدام سے سیاسی اور اقتصادی شراکت داری پر مبنی قریبی تعلقات کا سفر بھی شامل ہے جو تقریباً 100 سال قبل شروع ہوا تھا۔ریاض میں ٹرمپ کے شاندار استقبال نی تیاریا کی گئیں ہیں، شاہراہوں کو دونوں ممالک کے پرچموں سے سجادیا گیا ہے۔