کراچی (ایم جے کے) شان مسعود کا پی ایس ایل 9 کراچی کنگ کی ٹیم میں نئے مقامی ٹیلنٹ کو موقع دینے سے گریز جبکہ بابر اعظم نے پی ایس ایل 9 پشاور زلمی ٹیم میں مقامی ٹیلنٹ پر بھرپور اعتماد کیا۔
انقلابی جارحانہ حکمت عملی والے کپتان شان مسعود کی پی ایس ایل 9 میں کراچی کنگ کی جانب سے کپتانی کے فرائض انجام دیتے ہوئے نئے مقامی ٹیلنٹ کو دیئے گئے مواقع میں عرفان نیازی (8 میچز)، ایم اخلاق (2 میچز)، سعد بیگ (1 میچ، ایک ڈلیوری کھیلی)، عرفات منہاس (1 میچ میں ایک بھی گیند نہیں کرائی)، ایم عامر خان (2 میچوں میں کل 2 اوور)، شعیب ملک کو باؤل کے ساتھ استعمال کرتے رہے اور نوجوانوں کو موقع دینے کے بجائے خوفناک نواز کھیلتے رہے۔
دوسری طرف بابر اعظم نے نئے ٹیلنٹ کو دیے گئے موقعوں میں حسیب اللہ (5 میچز)، مہران ممتاز (آخری 2 میچز، دونوں بار مکمل کوٹہ، پاور پلے میں اہم اوورز کرائے)، محمد ذیشان (3 میچز، خراب فارم کے باوجود انہیں تیسرے گیم میں واپس لایا)، عارف یعقوب (انجری تک 4 میچز، انتہائی اہم اوورز کے ساتھ موت پر ان پر بھروسہ کیا)، عامر جمال (ابتدائی خراب بولنگ فارم کے باوجود 5 میچز، اہم مراحل میں اوور)، آصف علی جیسے تجربہ کار مہم چلانے والے حارث پر بھروسہ کرتے ہیں، اہم اوورز میں ہر گیم میں صائم ایوب کو گیند کے ساتھ استعمال کیا ہے، بابر اعظم کی کپتانی سے کئی لوگوں کو اختلاف ضرور ہو سکتا ہے پر بابر اعظم پرفارمنس دینے کے ساتھ ساتھ دل کا بھی بہت بڑا کھلاڑی ہے جو یہ چاہتا ہے کہ آنے والے وقت میں پاکستان کو اچھا کھلاڑی دیا جائے، جبکہ شان مسعود اس ملک کی کرکٹ میں اب تک کا سب سے بڑا پی آر فراڈ ہے، جس کا مقصد صرف اپنے تعلقات کو قائم رکھ کر اپنی جگہ بناۓ رکھنا ہے، پرفارمنس سے نہیں تو تعلقات سے ہی صحیح کرکٹ کھیلی جائے۔