کراچی: رمضان کے پہلے روزے میں ہی کمشنر کراچی کی ریٹ لسٹ کو تاجروں، زخیرہ اندوزوں اور دکانداروں نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا اور کمشنر کراچی کی بڑھکیں جاری ہیں۔
پہلے روزے میں ہی دکانداروں نے اشیاء خوردو نوش کے نرخوں میں دوگنا اضافہ کردیا جبکہ شہر کراچی کے مختلف ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تاحال پرائس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل نہ دی جا سکیں۔ دوکاندار اور ٹھیلے والے گاہکوں سے من مرضی کے نرخ وصول کر نے لگے، پیاز دو سو فی کلو، سبز مرچ سو روپے پاؤں، شلجم 100روپے فی کلو، کدوں ایک 150 روپے فی کلو، مٹر 140 روپے فی کلو، گوبی 130 روپے کلو، کھیرا 160روپے فی کلو، مرغی 750 روپے، بڑا گوشت 1100 روپے فی کلو، بکرے کا گوشت 1900 سو روپے فی کلو جبکہ مالٹا دو سو 200 روپے درجن، سیب 250 روپے فی کلو، کیلا فی درجن 160، چیکوں 240 روپے کلو و دیگر دودھ دہی مصالحہ جات کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرنے لگی۔
اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ سے عام آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی جبکہ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔