کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے رونامہ ڈان کی انتظامیہ کی جانب سے ادارے میں آٹھویں ویج ایوارڈ کے نفاذ کے بھونڈے طریقے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے ڈان کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ادارے میں ویج ایوارڈ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے جس انداز میں ادارے میں نام نہاد ویج ایوارڈ نافذ کیا گیا ہے۔ اس سے اخباری کارکنوں کو فائدے کی بجائے نقصان ہوا ہے ان کی تنخواہوں میں 40 فیصد کی کٹوتی پہلے ہی کی جاچکی تھی اور اب ویج ایوارڈ کے نفاذ کے نام پر تنخواہوں میں مزید کمی کردی گئی ہے۔
کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روزنامہ ڈان کی انتظامیہ خود کو انسانی حقوق کا علمبردار کہتی ہے اور اخبار پر آج بھی قائد اعظم کی تصویر شایع کرکے اسے بانی پاکستان کا اخبار کہا جاتا ہے لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ ادارے میں نا تو انسانی حقوق کا خیال رکھا جارہا ہے اور نا ہی بانی پاکستان کے افکار انتظامیہ کے اقدامات میں نظر آتے ہیں۔ 31 ماہ پہلے ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد کی جبری کٹوتی کی گئی جس کے بعد ملازمین کو یہ امید تھی کہ آٹھویں ویج ایوارڈ کے ایماندارانہ نفاذ سے ان کے کچھ آنسو پونچھ دیے جائیں گے لیکن انتظامیہ نے ویج ایوارڈ کے نفاذ میں بھی اپنا فائدہ دیکھا اور تنخواہوں میں اضافے کی بجائے مزید کمی کردی گئی ہے، جو عملی طور پر 31 ماہ میں دوسری مرتبہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب حکومت، پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی کوششوں میں ہے میڈیا مالکان اپنے اور میڈیا ورکرز کے درمیان خلیج کو بڑھانے میں لگے ہوئے ہیں کے یو جے ایک اصولی موقف اختیار کرتے ہوئے پی ایم ڈی اے کو مسترد کرچکی ہے۔ لیکن میڈیا ورکرز کی ایک بڑی تعداد سمجھتی ہے کہ پی ایم ڈی اے پر میڈیا مالکان کی حمایت نہیں کی جانی چاہیے صرف پی ایم ڈی اے ہی ڈریکولین قانون نہیں بلکہ میڈیا مالکان بھی میڈیا ورکرز کے لیے ڈریکولا بنے ہوئے ہیں اور ان کا خون پی کر انہوں نے بڑی بڑی ایمپائرز تو کھڑی کرلی ہیں۔ لیکن میڈیا ورکرز کو ان کے حقوق دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈان کی انتظامیہ کو ویج ایوارڈ کے نفاذ سے متعلق اپنے اقدامات پر نظرثانی کی ضرورت ہے بصورت دیگر کے یو جے بھی اپنی صحافی برادری کے دبائو میں اپنے اصولی موقف پر نظرثانی کرنے پر مجبور ہوگی بیان میں ڈان کے ملازمین کو یقین دلایا گیا ہے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس ان کے ساتھ کھڑی ہے اور اس ناانصافی پر ان کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہوگی۔