چیف جسٹس کا سماعت کے دوران سینئر وکیل سے تلخ جملوں کا تبادلہ

0
248

اسلام آباد: سپریم کورٹ پاکستان میں سی ای او لائیو اسٹاک ڈاکٹر شاہد امین کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی ادارے کے معاملات پر بلوچستان ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار کیسے ہوا؟۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔ جس پر سینئر وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ضرور اس نکتہ پر سپریم کورٹ کی ججمنٹ موجود ہوگی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو عدالت کے ڈیکورم کا نہیں پتہ؟ ایسا نہیں کہتے کہ ججمنٹ ہوگی۔

وکیل کامران مرتضیٰ نے جواب دیا کہ مجھے عدالت کے ڈیکورم کا پتہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ادب سے پیش ہوتا ہوں، چیف صاحب آپ اتنا غصہ نہ کریں۔ آپ کسی اور کا غصہ مجھ پر نہ نکالیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ عدالت مجھے سننا ہی نہیں چاہتی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا نوٹس بھی نہیں ہوا جب نوٹس ہو گا تو سن لیں گے۔

یاد رہے کہ اس کیس میں بلوچستان ہائیکورٹ نے ڈاکٹر شاہد امین کو سی ای او لائیو اسٹاک تعینات کرنے کا حکم دیا تھا اور بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کو مرکزی حکومت نے عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر رکھا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں