کراچی (رپورٹ: ایم جے۔کے) تھانہ گارڈن کی لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا کو ہیڈ محرر اور منشی کے خلاف بیان دینے پر “ڈسمس فرام سروس” کر دیا گیا، سویرا نے ہیڈ محرر اور منشی پر ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کا بیان جمع کرایا تھا۔ لیڈی اہلکار سویرا نے آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل کردی۔
ذرائع کے مطابق تھانہ گارڈن لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا کی جانب سے تھانہ گارڈن ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کے خلاف ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے پر آئی جی سندھ کے شکایتی سیل میں شکایت رجسٹریٹ کروائی، جس پر تھانہ گارڈن ڈی ایس پی قیصر علی شاہ نے 5 فروری کو لیڈی پولیس کانسٹیبل تھانہ گارڈن سویرا کا بیان لیا، بیان کے حوالے سے 7 فروری کو مختلف میڈیا پلیٹ فارم پر خبر شائع ہوئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بیان کے بعد لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا کو تھانہ گارڈن کے کئی افسران کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا کہ اپنا بیان واپس لو ورنہ نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے گا، بیان واپس نہ لینے پر 10 فروری کو ڈی ایس پی کے ریڈر حق نواز نے تھانہ گارڈن کی بقیہ لیڈیز پولیس کانسٹیبلز کو بلوا کر ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز کے حق میں بیان لیا، بیان کے بعد رپورٹ تھانہ گارڈن ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کی جانب سے ایس ایس پی ساؤتھ کو جمع کروا دی گئی، گزشتہ روز ایس ایس پی ساؤتھ کی جانب سے تھانہ گارڈن لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا کو (انڈر پولیس رولز -21-12) (ای اینڈ ڈی) رولز 1988، کے تحت “ڈسمس فرام سروس” کر دیا گیا۔
لیٹر میں یہ کہا گیا کہ آپ نے جو الزامات لگائے ہیں تھانہ گارڈن ہیڈ محرر شاہد جنجوہ اور منشی شہروز پر اس کے ثبوت آپ پیش نہ کر سکیں اور بیان کے حوالے سے مختلف میڈیا پلیٹ فارم پر جو خبریں چلی ہیں وہ آپ کی جانب سے فراہم کی گئی جس بنا پر تھانہ گارڈن لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا کو “ڈسمس فرام سروس” کیا جاتا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ تھانہ گارڈن سے “ڈس مس فرام سروس” ہونے والی لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا انصاف کے لیے پر امید ہیں اور آئی جی سندھ سے انصاف کی اپیل کی ہے، تاکہ صاف اور شفاف انکوائری کی بدولت انہیں انصاف مل سکے اور نوکری بحال ہو سکے۔