کراچی: یونائیٹڈ جرنلسٹس پینل نے کراچی پریس کلب کی الیکشن کمیٹی کی جانبداری اور غیرفعالیت پر تحفظات کا اظہارکیا ہے اور چیئرمین الیکشن کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اخلاقی طور پر ذمے داری قبول کرتے ہوئے الیکشن کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے سے استعفی دیں۔
یونائٹیڈ جرنلسٹس پینل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کراچی پریس کلب کی موجودہ گورننگ باڈی نے انتخابی قواعد و ضوابط کے شیڈول رول ون کلاز اے کے تحت نومبر 2021 کے اختتام سے قبل الیکشن کمیٹی کا تقرر کردیا تھا۔ جس کمیٹی نے آرٹیکل آف ایسوسی ایشن اور انتخابی قواعد و ضوابط کے تحت گورننگ باڈی کے انتخابات کرانا تھے۔ انتخابی قواعد و ضوابط کے شیڈول رول ون کلاز سی کے مطابق الیکشن کمیٹی خود مختار ہوگی اور رول ٹو کے تحت الیکشن کمیٹی اپنی تشکیل کے بعد جتنی جلدی ممکن ہو الیکشن شیڈول جاری کرے گی، لیکن انتخابی قواعد و ضوابط کے تحت الیکشن کمیٹی نے اپنی خود مختاری ثابت نہیں کی اور ان کی تقرری کے بعد بھی گورننگ باڈی غیر آئینی طور پر کلب میں سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 دسمبر کو کراچی پریس کلب میں کلب کی ادبی کمیٹی کے تحت گورننگ باڈی کے رکن عزیز سنگھور کی کتاب کی تقریب رونمائی کی نظامت کرتے ہوئے چیئرمین الیکشن کمیٹی پروفیسر توصیف احمد خان نے خود یہ اعلان کیا تھا کہ یہ کلب کی موجودہ گورننگ باڈی کا آخری پروگرام ہے، لیکن اس کے باوجود 10 دسمبر کو کراچی پریس کلب میں دو پروگرامز کا انعقاد کیا گیا جو براہ راست الیکشن مہم کے زمرے میں آتے ہیں اور ان پر الیکشن کمیٹی کا خاموش رہنا الیکشن کمیٹی کی جانبداری کو ثابت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئین میں واضح گیا ہے کہ الیکشن کمیٹی اپنے قیام کے بعد جتنی جلدی ممکن ہو الیکشن شیڈول جاری کرے گی مگر 10 دن سے زائد گزر جانے کے بعد بھی الیکشن کمیٹی نے تاحال الیکشن شیڈول جاری نہیں کیا جو ایک طرف آئین کی خلاف ورزی ہے اور دوسری طرف موجودہ گورننگ باڈی کو اپنی انتخابی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے سہولت فراہم کرنے کے مترادف ہے۔
پروفیسر توصیف احمد خان گذشتہ کئی سالوں سے کراچی پریس کلب کے الیکشن کا بلواسطہ یا بلا واسطہ حصہ ہیں اور رواں سال ان کی خدمات پر انہیں کراچی پریس کلب کی لائیو ممبر شپ سے بھی نوازا گیا ہے۔ جس کے بعد ان کی غیر جانبداری پر مزید سوالات اٹھتے ہیں۔
بیان میں مذیف کہا گیا ہے کہ اخلاقی طور پر پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان کے پاس اپنے عہدے پر قائم رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور یونائٹیڈ جرنلسٹس پینل ان سے یہ مطالبہ کرنے میں حق بجانب ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔