اسلام آباد: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات کامیاب ہوگئے، اکتوبر 2020ء تک بجلی اور گیس بھی مہنگی نہیں ہوگی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد تک اضافے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کیا جائے۔
اس حوالے سے حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری تھے۔ اب ذرائع کے مطابق حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے آئی ایم ایف کو راضی کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ ناصرف سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ہوگا، بلکہ آئی ایم ایف کو اکتوبر تک بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ نہ کرنے کیلئے راضی کیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجٹ برائے 2020، 2021 پیش کیے جانے سے قبل حکومت پر سخت اقدامات کیلئے دباو ڈالنا شروع کر دیا تھا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے دباو ڈالا جا رہا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا جائے، بلکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کر دی جائے۔ آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد تک کٹوتی کی جائے۔
جبکہ گریڈ 18 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہیں منجمد کرنے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کا موقف تھا کہ کرونا وائرس بحران کے بعدجی 20 ملکوں میں سرکاری تنخواہیں 20 فیصد کم کی گئی ہیں۔ جبکہ پاکستان میں پٹرول سستا ہونے اور لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کے خرچے کم ہوئے۔ پاکستان میں بھی کورونا کے بعد لوگوں کے خرچے کم ہوئے ہیں اس لیے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کر کے حکومت اپنے خرچے بچائے۔
حکومت نے آئی ایم ایف کا مطالبہ قبول کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ یورپ اور پاکستان کے حالات مختلف ہیں۔ جی 20 ملکوں میں مہنگائی کی شرح محض 2 فیصد ہے۔ سرکاری ملازمین کو مہنگائی کی شرح سے محفوظ رکھنا ضروری ہو گا، پنشنرز کو مہنگائی کے شرح سے محفوظ رکھنا ضروری ہوگا۔ اسی لیے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتیاں نہیں کر سکتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔