سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کی نئی قیمت مقرر ہونے کے باوجود معاملہ اُلجھ گیا

0
146

کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں کراچی میں دودھ کی نئی قیمتیں مقرر ہونے کے باوجود معاملہ الجھ گیا۔ عدالت نے کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔ عدالت نے کمشنر کراچی سے دودھ کی قیمتوں کے تعین اور طریقہ کار بھی طلب کرلیا اور عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے 2007 کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر کمشنر کراچی سے وضاحت بھی طلب کرلی۔

عدالت نے وضاحت طلب کرتے ہوئے پوچھا کہ 14 سال سے کیس التوا کا شکار ہے اب تک دودھ کی قیمتوں کے تعین کے لیے میکنزم کیوں نہیں بنایا گیا؟ اور عدالت نے مزید سماعت 4 جنوری تک ملتوی کردی۔

عدالتی حکم پر کمشنر کراچی کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ کراچی میں 120 روپے فی لیٹر دودھ کی قیمت مقرر کردی گئی ہے اور دودھ کی نئی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کردیا ہے۔

درخواست گزار ریٹیلرز کے وکیل عبدالرحمن ایڈووکیٹ نے دودھ کی قیمتیں مقرر کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے 2007 میں میکنزم کے تحت دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دیا تھا اور کمشنر کراچی نے آج تک سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا۔ عدالت حکم کے مطابق دودھ کی قیمتیں مقرر نہ کرنے پر 6 توہین عدالت کی درخواستیں دائر کیں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر عجلت میں دودھ کی قیمت 120 روپے فی لیٹر مقرر کردی۔ دودھ کی قیمت مقرر کرنے کے ساتھ تمام اخراجات کا تخمینہ لگانا بھی ضروری ہوتا ہے اور دودھ فروشوں کو موقف سامنے رکھنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں