لاہور: نیب چئیرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے جاری کردہ حکومتی آرڈیننس کو لاہور ہائی کورٹ میں چوہدری محمد سعید ظفر ایڈوکیٹ نے چیلنج کردیا اور چوہدری محمد سعید ظفر ایڈوکیٹ نے ہی نیب چئیرمین کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں نازیبا ویڈیو و دیگر الزامات پر ان کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔ درخواست میں مختلف قانونی پہلوئوں کو چیلنج کرتے ہوئے مختلف وجوہات بتائی گئی ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف نے چئیرمین نیب کی آرڈینینس کے زریعے غیر قانونی ایکسٹینشن کو عدالتوں میں چیلنج کرنے کے لیے پارٹی کی قانونی ٹیم اور سینئر قیادت کو ہدایت جاری کر دی اور دیگر اپوزیشن کے ساتھ مل کر چئیرمین نیب کی غیر قانونی ایکسٹینشن کے خلاف حکمت عملی بنائی جائے اور عدالتوں میں اس غیر قانونی ایکسٹینشن کو چیلینج کیا جائے۔
یاد رہے اس سے پہلے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اپوزیشن لیڈر سے بغیر مشاورت کے چئیرمین کا تقرر کیا تو مسلم لیگ ن نے وہ فیصلہ عدالت میں چیلیج کیا تھا۔مارچ 2011 میں سپریم کورٹ کی تین رکنی بینج جس کی سربراہی موجودہ چئیرمین نیب جاوید اقبال کر رہے تھے نے یوسف رضا گیلانی کی وہ تقرری کالعدم قرار دی اور دیدار شاہ کو چئیرمین نیب کے عہدے سے ہٹایا تھا۔