کراچی: اہل بیت سے بغض و عناد رکھنے اور توہین و بے ادبی کرنے والا ایمان سے محروم اور اہل سنت و اہل محبت کی جماعت سے خارج ہے۔ جو بھی گمراہ شخص توہین اہل بیت کرے تو نہ صرف ہم سادات بلکہ کوئی بھی محب اہل بیت مومن کسی بھی صورت اس کو برداشت نہیں کر سکتا اور نہ ہی اس کی کھلی چھوٹ دی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت فیروزیہ قاسمیہ ٹرسٹ اور مجلس فکر اہل سنت کے زیر اہتمام سادات کرام کے اجلاس خانقاہ عالیہ فیروزیہ قاسمیہ گلستان جوہر میں پیر سید فیروز شاہ قاسمی نے سادات کرام و علمائے اہلسنت کے مشترکہ اجلاس میں کیا۔
اجلاس میں مختلف آراء و تجاویز کے بعد متفقہ طور پر لائحہ عمل طے کیا گیا جس کے مطابق اب یہ مسائل تھانوں اور عدالتوں سے ہوتے ہوئے صوبائی و قومی اسمبلیوں تک پہنچ چکے ہیں اور ہر طرف سے مذمت و لا تعلقی کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اجلاس میں سادات کرام نے کہا کہ اہل اسلام کے نزدیک یہ بات مسلمہ ہے کہ حضور اکرم ﷺ کی ذات پاک آپ کی جمیع اہل بیت ، تمام صحابہ کرام بالخصوص خلفاء راشدین ، امہات المئومنین رضوان اللہ علیھم اجمعین کا ادب و احترام اور تعظیم پوری امت مسلمہ کے لیے واجب ہے۔ اور ہر ایسا قول و عمل جس سے ان کی بالواسطہ یا بلا واسطہ تنقیص و اہانت کا پہلو نکلتا ہو حرام ہے۔ اہل بیت کرام علیھم السلام کی محبت ایمان کی اساس اور حضور اکرم ﷺ کی محبت کا جزو لاینفک ہے۔ ان ذوات مقدسہ کا ادب و احترام اور محبت اہل ایمان پر فرض ہے۔ اب ہماری دانست میں اس کا اہل سنت وجماعت سے کوئی علاقہ نہیں اور جن لوگوں نے اس جلالی کی آڑ میں خلیفہ اول حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی توہین وگستاخی کی ہے وہ لوگ پہلے بھی صحابہ کرام کی گستاخیاں بند کمروں میں کرتے رہتے ہیں لیکن کھلے عام اس طرح سے توہین کرنا جلالی ہی کی بنیاد پر کیوں نہ ہو، ناقابل برداشت ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت اپنا کردار ادا کرکے ایسے لوگوں کی زبانوں کو لگام دے تا کہ ملک کا امن تہہ وبالا نہ ہو اور ہمارے ملک پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق کاروائی کرے۔
آٓج ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ امام عالی مقام امام حسن اور امام عالی مقام امام حسین علیہم السلام کی اولاد کثیر بھی ہے اور بیدار بھی ہیں اور ہم خود اہل بیت و صحابہ کی عزتوں کے پہرے دار ہیں۔ اب سادات اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے اور اس مسئلے میں آخری حد تک جا کر قرآن وسنت کے عین مطابق اپنا کردار ادا کریں گے۔ اجلاس میں کراچی و حیدرآباد سے نمائندہ جید سادات کرام علماء و مشائخ اور قاری و دیگر سادات کرام شریک ہوئے۔