تحریر: مدثر غفور
دنیا کے گلوبل ولیج بننے کے بعد جدید دنیا میں اب ڈیجیٹل ورلڈ بعد ازاں وژیول ورلڈ میں ترقی جاری ہے اور جس میں سوشل میڈیا/ آن لائن میڈیا یا نیو میڈیا کا اہم کردار ہے۔ عوام کیلئے اب موبائل فون/لیپ ٹاپ/ ٹیب/ کمپیوٹر کے زریعے تنقید و شکایت، معلومات تک رسائی اور خرید و فروخت کیلئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال معمول ہے جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں بھی جدید ٹیکنالوجی کے مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ای گورننس کے زریعے کار ہائے حکومت سرانجام دینی لگی ہیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ سروس عام ہونے سے کاروبار مملکت ای کامرس/ ای بزنس میں تبدیل ہوا اور آج ایک کامیاب صنعت کی صورت کر چکا ہے، ای کامرس/ ای بزنس میں آن لائن شاپنگ کاروباری معلومات اور وہیں پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ایڈمنسٹریشن بھی ای گورنس میں تبدیل ہوتی جارہی ہیں۔
وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ای گورننس میں تبدیل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر آفس ملیر کراچی میں پاکستان کی پہلی ای گورننس ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن ویب سائٹ کا اجراء کیا گیا۔ ضلع کے شہریوں اور ضلعی حکومت کے درمیان معلومات تک آسان رسائی اور شفافیت پیدا کرنے کے لیے سندھ حکومت (ضلعی انتظامیہ ملیر) نے ہینڈز پاکستان کے اشتراک سے پاکستان اور خصوصا صوبہ سندھ میں ضلعی ایڈمنسٹریشن کی سطح پر https://dcmalir.sindh.gov.pk/ کی ویب سائٹ کا اجرا کرکے ای گورننس کو فروغ دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ضلع ملیر کی ویب سائٹ میں ضلع بھر کے تمام سرکاری محکموں کی مکمل تفصیلات موجود ہیں جس سے شہری ہو یا صحافی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے ویب پورٹل کے پراجیکٹ کے وژن، اغراض و مقاصد کے بارے ڈی سی آفس ملیر میں ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف پیشہ ورانہ زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں، کاروباری حضرات، طلباء، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندوں کو تفصیلی پریزنٹیشن دی جارہی ہے۔
ویب سائٹ تین مختلف زبانوں پر مشتمل ہے سندھی، اُردو اور انگریزی میں ضلع ملير کی تاریخ، جیو گرافی، آبادی، زبانوں کا تناسب، انتظامی اَمور، و محکمہ جاتی معلومات، اسسٹنٹ کمشنرز کی تفصیلات، کمپلئین سینٹر، روڈ ڈائریکشن، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی تفصیلات، ریلوے اسٹیشنز، ضلع ملیر کے اسکول و کالج، یونی ورسٹی کی تعداد، ایجوکیشن و وکیشنل سینٹرز، ٹرانسپورٹس بس سروس اور روٹ، حکومتی و نجی رجسٹرڈ اسپتالوں کے معلومات، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن سینٹر، انجنئیرنگ کونسل، سوشل سیکورٹی کے 11 ڈیپارٹمنٹس کی تفصیلات موجود ہیں۔
ورکشاپ میں پروجیکٹ مینیجر امام علی ڈیتھو ای گورننس کے بارے میں شہریوں کو آگاہ کررہے ہیں جبکہ انعم اصغر ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن ملیر کی ویب سائٹ کے ذریعے شہریوں کو معلومات تک رسائی اور حکومتی و نجی شعبے سے حاصل شدہ سروسز تک آن لائن رسائی کے بارے میں آگاہ کررہی ہیں۔ ورکشاپس میں میڈیا پرسنز اور شہریوں سے ویب سائٹ کو مذید بہتر بنانے کے لئے مشورے بھی لئے جارہے ہیں۔ ویب سائٹ کے اجرا سے شہریوں کو ضلع ملیر کے ایڈمنسٹریشن کی سطح پر معلومات کی آسان رسائی ملے گی اور کاغذات سرٹیفیکیٹس وغیرہ بنانے میں مدد ملے گی۔
پاکستان میں کل 135 اضلاع اور 7 قبائلی علاقہ جات ہیں اور سندھ کے 29 اضلاع ہیں جن میں ضلع ملیر کے ڈپٹی کمشنر عرفان اسلام اروان اور اُن کی ٹیم نے پہل کرتے ہوئے پاکستان میں پہلی ای گورننس ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی ضلعی سطح پر ویب سائٹ کا اجراء کیا ہے اور اب پاکستان کے دیگر ضلعوں کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی آگے بڑھ اس کی تقلید کرنی چاہئیے۔