کراچی: ‘موت کے اوپر ایک اور قبر ہے’۔ یہ کہاوت لبنانیوں کے حالات پر صادق آتی ہے۔ کیونکہ 2019 سے جاری اقتصادی بحران کے نتیجے میں لبنانیوں کے ایک بڑے طبقے کو غربت اور بدحالی سے دوچار کر رکھا ہے۔ ستم بالائے ستم یہ کہ عوام کی معاشی مشکلات کا مداوا کرنے کے بجائے حکومت کی طرف سے میتوں کے تابوتوں پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے۔
لبنانی حکومت کے سال 2024 کے بجٹ کے مسودے کے بارے میں انفارمیشن انٹرنیشنل نامی ایک ریسرچ سینٹر کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نئے بجٹ میں بہت سے نئے ٹیکس شامل ہیں۔ ان میں سے شاید سب سے عجیب وہ ٹیکس جسے ماحولیاتی تحفظ کی فیس کا نام دیا گیا ہے، یہ فیس تمام درآمدی سامان پر لاگو کی جائے گی۔ ان اشیاء میں بیرون ملک سے لائے جانے والے انسانی لاشوں کے تابوت بھی شامل ہیں۔ یہ ٹیکس اس صورت میں بھی ادا کرنا پڑے گا جب کسی تابوت میں بیرون ملک سے لاش لائی جائی گی۔