کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) کراچی کے علاقہ اسکیم 33 معمار موڑ کے قریب صحافیوں کے نام پر اربوں روپے کی متنازعہ زمین فروخت کردی گئی، صحافی تنظیمیں اپنی ہی سوسائٹی سے لاعلم نکلیں، پاکستان کے بڑے میڈیا ہاوسز کا نام لے کر پولیس اور دیگر اداروں کو دباو میں لائے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے جبکہ ان اداروں کا نام لینے والے انہی اداروں سے تعلق رکھنے والے سینیئر رپورٹرز ہیں جن کے نام منظر عام آنے کا امکان ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل آڈیو میں، امتیاز بخاری نامی شخص خود کو ایسوسی ایشین آف کیمرا مین جرنلسٹس (اے سی جے) نامی تنظیم کا سربراہ و پیٹرن ان چیف مخاطب کر رہا ہے مگر عملی طور پر فیلڈ میں کام کرنے والے بیشتر کیمرہ مین اپنی ہی سوسائٹی سے لاعلم ہیں، صرف یہ ہی نہیں بلکہ کے یو جے، پی ایف یو جے سمیت دیگر تنظیمیں بھی لاعلم ہیں صحافیوں کی انجمن کے اکثریت اراکین کمیٹی اور کارکن اپنی ہی سوسائٹی سے لاعلم نکلے؟۔
زرائع کے مطابق دوسری جانب جن صحافیوں کو پلاٹ کی پیشکش کی کہ یہاں گلٹ رائٹرز سوسائٹی ہے وہ پلاٹ بھی مسائل میں پڑ گئے ہیں، زمین پر مختلف لوگوں نے دعوع کردیا جبکہ 2004 سے عدالت میں کیس بھی زیر سماعت ہے، اس حوالے سے صحافی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے اور بے حد خاموشی بھی شاید وہ ان مافیا کے آگے آواز اٹھانے اور ان کا نام منظر عام پر لانے سے گھبرا رہے ہیں۔