کراچی: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ حاجی اکرم آغا کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ ایم پی آر کالونی میں شہید کئے جانیوالے اکرم آغا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ایک ہفتے میں اگر قاتل گرفتار نہ ہوئے تو احتجاجی تحریک پورے ضلعے میں پھیل جائے گی۔ جرائم پیشہ افراد کو انتظامیہ کی سرپرستی حاصل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام یوسی 11 ضلع غربی کے زیر اہتمام شہید حاجی اکرم آغا کے بہیمانہ قتل اور علاقے میں جرائم کی بڑھتی لہر اور ڈکیتیوں کے واقعات کے خلاف منگھوپیر روڈ جمشید پمپ پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا عمرصادق، یوسی 11 کے امیر مولانا محمود، مولانا ثنائاللہ عباسی، عبداللہ بلوچ، مولانا عبدالرحمن نعمانی، ڈاکٹر نصیر، قاری عبداللہ بسمل نے بھی خطاب کیا۔
قاری محمد عثمان نے کہا کہ ایم پی آر اور قصبہ کالونی منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر کا گڑھ بن چکا ہے۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنماء حاجی اکرم آغا کو دن دیہاڑے ڈکیتی پر مزاحمت کے دوران قتل کردیا گیا۔ انتظامیہ اور پولیس خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیتے ہیں اگر قاتل گرفتار نہ کئے گئے تو پھر ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بھرپور احتجاج ہوگا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ انتظامیہ ہوش کے ناخن لے۔ جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی چھوڑ کر انکے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ حاجی اکرم آغا کے قاتلوں کو گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے، بصورت دیگر حالات کی خرابی کی تمام تر ذمہ داری پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عائد ہوگی۔