لاہور: سیالکوٹ واقعے میں سری لنکن منیجر کو بہیمانہ تشدد سے قتل کرکے جلانے والے مشتعل ہجوم میں ایک بچانے والا بھی موجود تھا، غیرملکی شہری کو بچانے والا تنہا شخص کون تھا؟ ویڈیو سامنے آگئی۔
گزشتہ روز سے سیالکوٹ میں پیش آئے افسوس ناک واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں جس میں ایک غیرملکی شہری کو توہین رسالت کے مبینہ الزام میں مشتعل ہجوم نے سرعام قتل کیا اور لاش کو آگ لگادی۔ جنرل مینجر کو مارنے والے ہجوم میں ایک شخص بچانے والا بھی موجود تھا جو اپنی جان خطرے میں ڈال کر ہجوم کو روکنے کی کوشش کررہا تھا۔
جنرل منیجر کو بچانے والے تنہا شخص کی ویڈیو سامنے آگئی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےکہ فیکٹری کی چھت پر درجنوں ورکر نے مقتول منیجر کو گھیر رکھا ہے اور نعرے لگاتے ہوئے اس پر حملہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ سرخ سوئٹر پہنا شخص مقتول منیجر کی ڈھال بنا ہوا ہے لیکن وہ اکیلا ہے جب کہ حملہ آور درجنوں میں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تو یہ شخص فیکٹری کا پروڈکشن منیجر ملک عدنان تھا جس نے مقتول سری لنکن کو چھت پر چڑھا کر دروازہ بند کردیا تھا لیکن حملہ آور درجنوں تھے جو دروازہ توڑ کر پریانتھا کمارا پر حملہ آور ہوگئے اور وہ انہیں روکتا رہا کہ اگر جنرل منیجر نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں پولیس کے حوالے کرتے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا اور سنا جاسکتا ہے کہ مشتعل ہجوم غیرملکی شہری کو بچانے کی کوشش میں پروڈکشن منیجر کو زدو کوب کیا اور مذہبی نعرے لگاتے رہے کہ آج اسے (غیر ملکی جنرل مینجر) کو نہیں چھوڑنا۔ جس کے بعد پریانتھا کمارا کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ملک عدنان گزشتہ 15 برس سے نجی فیکٹری میں نوکری کررہا ہے۔ 24 گھنٹے میں 200 چھاپے مارے گئے اور 118 افراد کو حراست میں لیا گیا جس میں سیالکوٹ واقعے کے 13 مرکزی ملزمان بھی شامل ہیں۔