سندھ کے تعلیمی افسران پر سوالیہ نشان پیدا ہوگئے

0
310

کراچی (زاہد بھٹہ) سندھ میں تعلیمی نظام کے بعد تعلیمی سفسران پر بھی سوالیہ نشان پیدا ہوچکے ہیں۔ سندھ میں نظام تعلیم بہت اعلیٰ پائے کی ہے جس سے متاثر ہوکر سارے یورپ، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، روس، چین اور افریقہ سے کئی والدین اپنے بچوں کو پڑھانے اور خاص طور پر پیپر دلوانے کیلئے سندھ آتے ہیں۔

پاکستانی اس بات پر حیران ہیں کہ کورونا میں اسکول بند ہیں مگر بچے بڑی اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اگر یقین نہیں آتا تو اس اسکول سرٹیفکیٹ کو دیکھیں۔

یہ حیدرآباد کے ایک اسکول کی مثال ہے جہاں پر طالب علم کی تاریخ پیدائش 20 فروری 2017 ہے جبکہ تاریخ داخلہ 10 اکتوبر 2017 ہے۔

31 مارچ 2018 میں اس نے اپنی پرائمری تعلیم مکمل کی اور یوں وہ پیدا ہوتے ہی ایک سال میں وہ پانچ جماعتیں بھی پاس کرگیا ہے۔

اس سرٹیفکیٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن آفیسر کی مہر اور دستخط بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ دو اور بڑے افسران کی مہریں اور دستخط بھی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں