اسلام آباد: عزیر بلوچ نے گرفتاری کے بعد انکشاف کیا کہ پاکستان تحریک انصاف انہیں اپنی پارٹی میں شامل کرنے کیلئے بیتاب تھی، گرفتاری کے بعد پہلی بار عذیر بلوچ نے نجی ٹی وی نیو نیوز کوتہلکہ خیز بیان میں بڑے بڑے دعوے کر دئیے۔ عزیر بلوچ کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے بعد سب سے پہلے آصف زرداری سے ہی رابطہ کرونگا، پیپلز پارٹی سے ابھی بھی تعلقات ہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ جینے مرنے کی قسم کھائی ہے، تحریک انصاف کے بڑے بڑے رہنمائوں نے رابطہ کی کوششیں کیں لیکن میں نے سب کی درخواستیں رد کیں۔ ناز بلوچ سے زہرہ آپا تک سب نے رابطے کئے۔ علی زیدی نے تو شمولیت کے لئے ملاقات بھی کی۔
عزیر بلوچ نے بڑے بڑے دعوے کرتے ہوئے کہا حالیہ عرصہ میں بھی علی زیدی نے شمولیت کےلئے رابطہ کیا، علی زیدی کو کہہ دیا ہم صرف پیپلز پارٹی کے ہیں، لیاری والے خوشی اور غم میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں، میرے ذریعے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا اسمبلی میں علی زیدی میرا نام کیوں لیتا ہے، اسکا کوئی جواز نہیں، میرے خلاف بنائے گئے مقدمات سیاسی ہیں، پولیس کے مقدمات میں 5 منٹ پہلے چیل چوک پر تھا، 5 منٹ بعد میٹھادر پہنچ گیا، میرے پاس کوئی ہیلی کاپٹر یا ایف 16 طیارہ نہیں، اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں میرا آج تک کوئی اقبالی بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ ملٹری کورٹ میں مجسٹریٹ نے بیان دیا کہ عزیر بلوچ نے کوئی بیان نہیں دیا، یہاں بھی سات ماہ سے مجسٹریٹ عدالت میں پیش نہیں ہورہے، عدالتی احکامات کے باوجود عام قیدیوں والی سہولیات بھی نہیں دی جارہیں۔