وفاقی کابینہ میں وزرا کی توسیع سے قومی خزانے پر اربوں روپے کا بوجھ! اکثر وزراء کی کاردگی پہلے ہی ناقص رہی ہے

0
28

کراچی: اگر کابینہ میں 50 افراد شامل کیے جائیں تو اس کا قومی خزانے پر کافی بوجھ پڑے گا۔ یہ بوجھ مختلف مدات میں تقسیم ہوگا، جیسے وزراء، مشیران، اور معاونین خصوصی کو بھاری تنخواہیں اور مراعات دی جاتی ہیں، جن میں رہائش، گاڑیاں، سفری اخراجات، اور دیگر سہولیات شامل ہوتی ہیں۔ ہر وزیر اور مشیر کے ساتھ ایک مکمل اسٹاف ہوتا ہے، جس میں سیکریٹریز، اسسٹنٹس، پروٹوکول افسران، اور دیگر اہلکار شامل ہوتے ہیں، جو قومی خزانے سے تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔ : سرکاری گاڑیاں، پیٹرول، سیکیورٹی، اور دیگر سہولیات استعمال براہِ راست حکومتی اخراجات میں اضافہ کرتا ہے۔ غیر ملکی دورے، سرکاری تقریبات، اور دیگر سرگرمیوں پر بھی خطیر رقم خرچ ہوتی ہے۔

اگر اوسطاً ہر وزیر اور مشیر کے اخراجات (تنخواہ، مراعات، عملہ، سفری اخراجات وغیرہ) سالانہ کروڑوں روپے میں ہوں، تو 50 رکنی کابینہ قومی خزانے پر اربوں روپے کا بوجھ ڈال سکتی ہے۔ اس لیے ایک بڑی کابینہ وسائل کے ضیاع کا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر اگر یہ کارکردگی کے بجائے سیاسی بنیادوں پر بنائی جائے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں