کوئٹہ: کوئٹہ کے کئی رستوں پر حکومت کی جانب سے خاردار تاریں اور کینٹرز لگا دئیے گئے۔ اسمبلی کی جانب جانے والے تمام راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی اور غیر متعلقہ اشخاص کو اسمبلی کی جانب جانے سے روکا جارہا ہے۔ چمن پھاٹک، کوئلہ پھاٹک، شہباز ٹاون، ریلوے اسٹیشن، سول ہسپتال، ریگل پلازہ سے آگے عوام کو نہیں چوڑا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے اسمبلی کے سامنے آج دھرنے اور احتجاج کی کال دی ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت غیر منتخب لوگوں کو فنڈز دے رہی ہے اور حکومت اب تک 200 ارب روپے مرکز کو واپس کئے ہے۔ پسماندہ ترین صوبہ ہونے کے باوجود عوام کے پیسے مرکز کو واپس کرنا نااہلی ہے۔ آج حکومت بلوچستان سال 2021-22 کے لئےبجٹ پیش کررہا ہے۔ ایسے بجٹ کو پیش ہونے نہیں دینگے، جس میں عوام کے فلاح کے لئے کچھ نہ ہو۔