اینٹی کرپشن کا چھاپہ جیل سپرنٹنڈنٹ سرگودھا گرفتار

0
48

لاہور: محکمہ جیل خانہ جات میں عجب کرپشن کی غضب کہانی منظر عام پر آگئی۔ اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں کرپشن کابڑا سکینڈل بے نقاب کر دیا۔

سربراہ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا اپنے پیٹی بھائیوں کےساتھ ملکر قیدی سابق مئیر سرگودھا نوید اسلم  سے 10 لاکھ روپے اورساڑھے آٹھ مرلہ کا پلاٹ لے اُڑا اور سپرنٹنڈنٹ جیل سرگودھا جاوید اقبال کھچی کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کر لیا۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل سرگودھا عمران بٹ، ثمر عباس ڈسپینسر، شان علی اردلی سمیت پانچ افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا جاوید اقبال کھچی گرفتار کو کر لیا ہے اور ایف آئی آر میں نامزد باقی چار افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ سابق مئیر سرگودھا نوید اسلم کو مقدمہ نمبر 15/2020 میں اینٹی کرپشن سرگودھا نے گرفتار کیا تھا۔ ملزم نوید اسلم سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے اور سرکاری زمین پر قبضہ کے الزام میں 18 نومبر کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا بھیجا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ سربراہ ڈسٹرکٹ جیل  سرگودھا نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ ملکر ملزم نوید اسلم کو بھاری کرپشن کے عوض جیل میں غیر قانونی سہولیات مہیا کیں۔ انکوائری میں ثابت ہوا ہے ملزمان نے سابق مئیر نوید اسلم سے دس لاکھ روپے اور 60 لاکھ روپے مالیت کا پلاٹ بطور رشوت وصول کیا۔ بھاری رشوت کے عوض سپرٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا نے ملزم نوید اسلم کو گھر کا کھانا اور لینڈ لائن نمبر کی سہولت فراہم کر رکھی تھی۔ سپرنٹنڈنٹ جیل سرگودھا نے ملزم کو بیرک کی بجائے جیل کے ہسپتال میں رکھا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے ملزم نوید اسلم کو گھریلو ملازم تک رسائی اور دیگر ملاقاتوں کے لئے  جیل کے کیمرے بند کر دیتے تھے۔ مرکزی ملزم سربراہ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کی گرفتار کے بعد باقی ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں