ایس پی کل اپنے بیج وغیرہ اتار کر کورٹ آنا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

0
53

لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں شہری کی جائیداد پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایس ایچ او نے تسلیم کیا کہ اس نے نہ تھانے سے جاتے ہوئے اور نہ ہی واپسی پر رپٹ کا اندراج کیا۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ابھی ایس پی پر فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔ کیوں نہ آپ کو چھ ماہ کی قید کی سزا سنا دوں۔ وہ قومیں تباہ ہو جاتی ہیں جو بڑوں کو چھوڑ کر چھوٹوں کو پکڑ لیتی ہے۔

عدالت نے ایس پی صدر حفیظ الرحمن کی معافی ہی درخواست مسترد کر دی اور ریمارکس میں کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ میری ریٹائرمنٹ کے بعد پولیس نے میری زندگی اجیرن کر دینی ہے۔ 5 جولائی کے بعد مجھے اور میرے اہل خانہ کو پولیس سے خطرہ ہوگا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کل اپنے بیج وغیرہ اتار کر آنا جس پر ایس پی صدر حفیظ الرحمن نے کہا کہ عدالت سے معافی چاہتا ہوں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو چھ ماہ کی سزا سنانی ہے اور پولیس والوں نے ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے۔

عدالتی حکم پر ایس پی صدر حفیظ الرحمن عدالت میں پیش ہوگئے۔

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ پولیس والے درخواست گزار کے گھر گئے تھے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آج کمنٹس دینے لگا ہوں جو ایس پی اور ایس ایچ او کے سروس ریکارڈ کا حصہ بنے گی۔ درخواست کے زیر التوا یے وقت آپ کو ایسی کیا ضرورت پیش آ گئی تھی کہ آپ جائیں اور پتہ چیک کریں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں